اسلام آباد(آن لائن) ایوان بالا میں پیپلزپارٹی کے رکن سینیٹر میاں رضا ربانی نے آنے والے بجٹ کو آئی ایم ایف کا بجٹ قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا جس پر قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ اپوزیشن مفروضوں پر بات کرنے اور پوائنٹ سکورنگ کی بجائے عوامی مسائل پر توجہ دے ۔ جمعہ کے روز ایوان بالا میں عوامی اہمیت پر
بات کرتے ہوئے سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ بجٹ سے قبل وزیر خزانہ کو تبدیل کیا گیا اور اب سیکرٹری خزانہ کو بھی تبدیل کر دیا گیا ہے اور اس کی جگہ نیا سیکرٹری خزانہ آیا ہے ۔ صرف دو ہفتوں کے دوران وفاقی وزیر خزانہ اور سیکرٹری خزانہ کی تبدیلی سے مسائل سامنے آئیں گے اور ان اقدامات سے اس بات کو تقویت ملے گی کہ بجٹ وزارت خزانہ میں نہیں بلکہ آئی ایم ایف نے بنا کر حکومت کو دے دیا ہے اور اس کا اعادہ آئی ایم ایف نے معاہدے کے تحت کیا ہے جس میں ترقیاتی اخراجات کو کم کرنا ہے ۔یہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے جو انہوں نے پاکستان کے عوام کے لئے تیار کیا ہے یہ عوام دشمن اور مزدور کش بجٹ ہے اس میں پاکستان کے غریب عوام کی امنگوں کو سامنے نہیں رکھا گیا ہم اس کو تسلیم نہیں کریں گے جس پر قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ بجٹ کے حوالے سے جو اعتراضات رکھے گئے ہیں اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے معاشی سطحپر جو کامیابیاں حاصل کی ہیں پوری دنیا اس کی معترف ہے ہم شخصیت پر مبنی پر یقین نہیں رکھتے بلکہ اداروں کو مضبوط کرنے کے خواہاں ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشی اعشاریئے درست سمت جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ بجٹ کی کوئی دستاویز سامنے نہیں آئی ہے اور اپوزیشن مفروضے کے تحت بجٹ کو عوام دشمن
قرار دیتی ہے اپوزیشن پوائنٹ سکورنگ سے آگے نہیں جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اس سے پہلے بھی آئی ایم ایف پروگرام میں شامل رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم عوام کا درد رکھنے والے ہیں اور عوامی مفاد کے خلاف کسی بھی اقدام کو مسترد کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن مفروضوں پر بات نہ کریں ۔