اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی) الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں، دھاندلی کا نیا اور مہنگا فارمولا، الیکشن کمیشن نے ٹوئٹرپر الیکٹرانک ووٹنگ مشین کیخلاف ویڈیو شیئر کرکے ڈیلیٹ کر دی۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے ٹوئٹر اکائونٹ سے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے خلاف
کی گئی ایک ویڈیو ٹویٹ شیئر کی گئی تھی، جس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کو دھاندلی کا فارمولا قرار دیا گیا تھا اور اِس نئے نظام کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔تاہم الیکشن کمیشن کے ٹویٹر اکائونٹ سے یہ ویڈیوشیئر کیے جانے کے تھوڑی دیر بعد ہی ویڈیو کو ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ ٹویٹر پر شیئر ہونے کے بعد یہ ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گئی تھی اور سینکڑوں ٹویٹر صارفین کی جانب سے اِس ویڈیو پر کمنٹس بھی کیے جا چکے تھے اور اِس کو ری ٹویٹ بھی کیا گیا، تاہم بعدازاں الیکشن کمیشن نے اس ویڈیو ٹویٹ کو ڈیلیٹ کر دیا اور بتایا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق الیکشن کمیشن کے ٹویٹر اکائونٹ سے کیا گیا ٹویٹ غلطی سے شیئر کیا گیا تھا۔دوسری جانب الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معاملے پر الیکشن کمیشن اور حکومت آمنے سامنے آگئے۔تحریک انصاف کے رہنما اور وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے اور یہ ادارہ آئین کے باہر کچھ نہیں کرسکتا، ہر انتخابات کے بعد دھاندلی کا شور مچ جاتا ہے، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معاملے کو ابھی پارلیمنٹ میں جانا ہے، اس حوالے سے پہلے ہی الیکشن کمیشن کیسے فراڈ کہہ سکتا ہے۔فرخ حبیب نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو دیکھنا چاہیے کہ ان کے آفیشل ٹویٹر اکائونٹ سے کیسا مواد شیئر کیا گیا، چیف الیکشن کمشنر کو خود آکر اس معاملے کی وضاحت دینی چاہیے۔