کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف مذہبی سکالر مولانا طارق جمیل پر عوام کی جانب سے ایک بار پھر تنقید کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، اس کی وجہ ان کے برانڈ ایم ٹی جے پر مہنگے داموں عبایا کی فروخت ہے، اس سے قبل بھی عوام کی جانب سے زائد قیمتوں پر برہمی کا اظہار کیا گیا تھا لیکن ایم ٹی جے نے وضاحت جاری کی
تھی یہ سب افواہیں اور ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے، جس پر عوام نے تنقید کا سلسلہ بند کر دیا تھا، لیکن اب ایم ٹی جے کے کراچی طارق روڈ پر واقع سٹور پر عبایا بیس ہزار سے تیس ہزارکی قیمت میں فروخت ہو رہا ہے، اس دفعہ یہ کوئی افواہ نہیں کیونکہ اس دفعہ لوگوں نے خود سٹور کا وزٹ کیا ہے اور عبایا کی قیمتیں خود دیکھی ہیں، جس پر مولانا طارق جمیل ایک دفعہ پر تنقید کی زد میں ہیں، سوشل میڈیا پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، ایک صارف نے کہاکہ ایک مخصوص کلاس جو منافقت کرتی ہے، جب یہ مسجد میں ہوتے ہیں تو مساوات کی بات کرتے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ ایم ٹی جے سٹور کا عبایا مجھے پل صراط سے سیدھا جنت تک لے جا سکتا ہے، ایک صارف نے لکھا کہ صرف ایم ٹی جے ہی خواتین کے بے حیائی اور مختصر لباس پہننے پر قومی ٹیلی ویژن پر آنسو بہا سکتا ہے اور پھر بیس ہزار میں خواتین کے لئے عبایا لانچ کر سکتا ہے، آخر میں لکھا کہ تم کون ہو جو میری قوم کی بیٹیوں کاپردہ مہنگا بنا رہے ہو۔ ایک صارف نے لکھا کہ عباس پانچ ہزار میں ملتا ہے، پچیس ہزار کا عبایا کیا آپ سنجیدہ ہیں، اتنے ریٹ پر کون لگاتا ہے، کیا یہ غریب لوگوں کے لئے ہے یا برگرز فیملی کے لئے۔ غرض تنقید کا ایک طویل سلسلہ جاری ہے۔