اسلام آباد (این این آئی)وفاقی کابینہ نے الیکشن کمیشن کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے استعمال اور اووسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی سہولت کے لئے اختیارات دینے سے متعلق 2آرڈیننس، سندھ حکومت کی درخواست پر سندھ میں ایس او پیز پر عمل درآمد کیلئے فوج تعینات کرنے ،عید الفطر پر قیدیوں کی سزائوں میں 90دن معافی کی منظوری دیدی ہے،سرکاری ملازمین نوکری سے استعفیٰ دئیے بغیر ایم پی ون اور ایم پی ٹو سکیل کے حصول ،
آئی پی پیز کو بقایا جات کی مد میں 40فیصد ادا کرنے اور پاک سعودی تعلقات کو مستحکم بنانے کیلئے سپریم کورآرڈینشن کمیٹی کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ منگل کو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو اجلاس کی کارروائی سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے اجلاس کے آغاز میں ہدایت دی کہ بوڑھے ماں باپ کے تحفظ کے حوالے سے قانون سازی کے عمل کو تیز کیاجائے۔ وزیراعظم کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو حق رائے کا اختیار دینے کے حوالے سے پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔ وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے بتایا کہ عید کے آخر تک مقامی طور پر تیار کی جانے والی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا ماڈل(پروٹوٹائپ مکمل طور پر تیار کر لیا جائے گااورمشیر برائے پارلیمانی امور نے بتایا کہ الیکٹرانک ووٹنگ کے حوالے سے بڑی پیش رفت میں الیکشن کمیشن ووٹنگ کے عمل کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے کرانے پر تیار ہے اور اس حوالے سے قانون سازی کی جارہی ہے۔انصاف کی فراہمی کے سول پروسیجر کوڈ میں اصلاحات کے حوالے سے وزیراعظم نے صوبہ خیبر پختونخواہ اور وفاقی دارالحکومت میں
ہونے والی پیش رفت کو سراہتے ہوئے حکومت پنجاب کو ہدایت کی کہ اس حوالے سے کوششیں تیز کی جائیں تا کہ سہل اور بروقت انصاف کی فراہمی یقینی ہوسکے۔معاون خصوصی برائے صحت نے کابینہ کو کورونا کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ صوبہ پنجاب ‘کے پی کے میں کوروناکے پھیلاؤ میں ٹھہراؤ کا رجحان دیکھا گیا ہے جوکسی حد تک تسلی بخش ہے
تا ہم اس حوالے سے ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد اور این پی آئیز پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت وفاقی دارالحکومت میں این پی آئی پرعمل درآمد کی شرح 88فیصد ہے جبکہ سندھ میں یہ شرح 45فیصد تک ریکارڈ کی گئی ہے ‘ کابینہ نے ایس او پیز پر 100فیصدعملد ررآمد کو یقینی بنانے پر زور دیا۔کابینہ کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں ویکسین لگانے کا عمل جاری ہے اور گذشتہ روز ایک لاکھ 64ہزار افراد کو ویکسین لگائی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ
حکومت کی کوشش ہے کہ جون ‘جولائی تک 25ملین افراد کو ویکسین لگانے کا عمل مکمل ہوجائے۔کابینہ نے بریگیڈئر ریٹائرڈ عتیق احمد کو ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا بورڈ میں بطور ممبرکنٹرول تعینات کرنے کی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ نے این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے قیام کے 100 سال مکمل ہونے پر اس ادارے کی خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے 100روپے کے یارگاری سکے کے اجراء کی منظوری دی۔ این ای ڈی سی یونیورسٹی کا قیام 1921میں عمل میں آیا تھا اور اب تک
یہ ادارہ 60ہزار سے زائد گریجویٹس پیدا کرچکا ہے جو اندرون اور بیرون ممالک میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔کابینہ نے پیسے کا سراغ لگانے کے حوالے سے نیشنل پالیسی بیان کی بھی منظوری دی ،ان اقدامات کا مقصد کسی بھی ناجائز طریقے سے بنائے جانے والے پیسے کے حوالے سے قانونی اور انتظامی اقدامات کو مزید موثر بنانا ہے۔کابینہ نے احسن علی چغتائی کو نیشنل بینک آف پاکستان کے بورڈ میں بطور پرائیویٹ ممبر تعیناتی کی منظوری دی۔ کابینہ نے محمد سہیل راجپوت کی جگہ
ایڈیشنل سیکرٹری فنانس کی بطور سرکاری ممبر تبدیلی کی منظوری دی۔کابینہ نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کی تنظیم نو کی منظوری دی۔ ان ممبران کی مدت تعیناتی دو سال (برائے سال 2021-2023ئ) کیلئے ہو گی۔کابینہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سعودی۔پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل” کے قیام کیلئے معاہدے کی منظوری دی۔ سعودی۔پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے قیام کا فیصلہ پاکستان اور سعودی عرب کی قیادت کے درمیان 2018ء میں کیا گیا۔ فروری 2019ء میں
سعودی ولی عہد کے پاکستان کے دورے پر اس میں مزید پیشرفت ہوئی اس کونسل کے قیام کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، معاشی اور ترقیاتی اہداف کے حوالہ سے مشترکہ اہداف کے حصول کیلئے اعلیٰ سطح کے پلیٹ فارم کا قیام ہے۔ وزیراعظم پاکستان اور سعودی ولی عہد اس کونسل کی مشترکہ صدارت کریں گے۔ اس کونسل کے تحت تین شعبوں میں جن میں سیاسی/سکیورٹی، معاشی امور اور سماجی/کلچرل امور شامل ہیں، سربراہی متعلقہ وفاقی وزیر کریں گے۔کابینہ نے ماحولیات کے
شعبہ میں پاکستان اور سعودی عرب کے مابین مفاہمت کی یادداشت کے مجوزہ مسودے کی منظوری دی۔ دونوں ملکوں کے درمیان اس مفاہمتی یادداشت کا مقصد ماحولیات کے شعبہ میں درپیش چیلنجز پر قابو پانے کیلئے دوطرفہ تعاون کو فروغ دینا ہے۔ وفاقی کابینہ نے عیدالفطر کے موقع پر مختلف مقدمات کے قیدیوں کی سزائوں میں 90 دن کمی کی سفارش کی تجویز منظور کی ہے اس حوالہ سے وزیراعظم کی جانب سے صدر مملکت کو ایڈوائس بھیجی جائیگی۔ کابینہ نے عمرقید کے سزا یافتہ قیدیوں کی
سزائوں میں 90 روز کی کمی کی منظوری دی ہے تاہم یہ کمی قتل، جاسوسی، ریاست مخالف سرگرمیوں، فرقہ پرستی، زنا، ڈکیتی، اغواء اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں سزا یافتہ قیدیوں کو میسر نہیں ہو گی۔ کابینہ نے دیگر تمام قیدیوں کی سزائوں میں بھی 90 دنوں کی کمی کی سفارش کی ہے تاہم سزائوں میں یہ کمی سنگین جرائم میں سزا یافتہ قیدیوں کو حاصل نہیں ہو گی۔ سزائوں میں خصوصی کمی ان قیدیوں کو دی جائے گی جنہوں نے دوتہائی قید کاٹ لی ہے۔ اسی طرح 65 سال یا اس سے
زائد عمر کے ان مرد قیدیوں اور 60 سالہ خواتین قیدی جو اپنی سزا کا کم از کم ایک تہائی حصہ کاٹ چکی ہوں ان کو بھی 90 دنوں کی خصوصی رعایت میسر آئے گی۔ کابینہ نے ان خاتون قیدیوں کی سزائوں میں بھی 90 دنوں کی خصوصی کمی کی سفارش کی ہے جو اپنے بچوں کے ہمراہ سزا کاٹ رہی ہیں۔ اسی طرح 18 سال سے کم قیدیوں کو بھی یہ خصوصی رعایت دی جانے کی سفارش کی گئی ہے
بشرطیکہ ایسے قیدی سنگین جرائم میں ملوث نہ ہوں اور اپنی قید کی مدت کا کم از کم ایک تہائی حصہ کاٹ چکے ہوں۔وزارت داخلہ کی جانب سے عید کے موقع پر محض 30 دنوں کی رعایت تجویز کی گئی تھی تاہم کابینہ نے یہ مدت بڑھا کر 90 دن کرنے کی منظوری دی۔کابینہ نے کورونا کی روک تھام کے پیش نظر حکومت سندھ کی درخواست پر فوج کی تعیناتی کی باقاعدہ منظوری دی۔کابینہ نے امیگریشن آرڈیننس 1979ء کے تحت اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹر لائسنسوں کی تنسیخ کے حوالہ سے
اپیلوں کی سماعت کیلئے کابینہ ممبران (وزیر برائے تعلیم اور وزیر برائے انسانی حقوق) پر مشتمل کمیٹی کے قیام کی منظوری دی۔ یہ کمیٹی اپیلوں کے حوالہ سے سماعت کرے گی اور اپنی سفارشات وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کرے گی۔ پاکستان ریلویز کے آپریشنز میں نجی شعبہ کی شمولیت کو یقینی بنانے اور اس حوالہ سے نجی شعبہ کی بھرپور شمولیت کی حائل میں ایک بڑی رکاوٹ کو
دور کرنے کے حوالہ سے وفاقی کابینہ نے اہم فیصلہ لیتے ہوئے نجی شعبہ کی جانب سے دی جانے والی بولیوں (بڈز) پر 10 فیصد ایڈوانس ود ہولڈنگ ٹیکس کے خاتمہ کی منظوری دی۔وفاقی کابینہ نے سیّد نجم سعید کو ریلوے کنسٹرکشن پاکستان لمیٹڈ کا چیف ایگزیکٹو آفیسر تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے 8 اپریل 2021ء اور 15 اپریل 2021ء کے اجلاسوں میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ ان فیصلوں میں ایک اہم فیصلہ بین الوزارتی معاملات
خصوصاً کارسرکار کو مقررہ مدت میں سرانجام دینے اور اس حوالہ سے ٹائم لائن کی تعیناتی ہے۔کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 28 اپریل 2021ء کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی منظوری دی۔ ان فیصلوں میں مختلف وزارتوں کی تکنیکی اضافی گرانٹس کی درخواستوں پر فیصلے اور آئی پی پیز کو نئے انتظامات کے تحت ادائیگیوں کی پہلی قسط کی ادائیگی کی منظوری شامل تھی۔