ریاض (این این آئی)سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات یمن کے حوثی باغیوں کی طرف سے کیے گئے میزائل حملے پر رد عمل میں امریکی ریپبلکن سینیٹر بل ہیگرتی نے کہا ہے کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ نے ایرانی ملاؤں کی حکومت کو سعودی عرب کے خلاف ایک اور میزائل حملے کا موقع فراہم کیا ہے۔ سعودی عرب کے خلاف
استعمال ہونے والے بیلسٹک میزائل پر ایرانی فنگر پرنٹس ہیں۔ حوثی ملیشیا خود سے ایسے ہتھیار تیار نہیں کرسکتی۔میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی تہران پر پابندیوں میں نرمی لانے کی خواہش نے ملاں کی حکومت کو امریکا اور اس کے اتحادیوں کے خلاف اپنی جارحیت بڑھانے کی ترغیب دی۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے خلاف ایک اور میزائل حملے میں ایرانی خصوصیات کا حامل میزائل استعمال کیا گیا۔دوسری جانب عرب اتحادی فورسز نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں حوثی ملیشیا کے ٹھکانوں پر فضائی حملے شروع کردئیے۔میڈیارپورٹس کے مطابق عرب اتحاد نے ایک بیان میں کہا کہ حوثی ملیشیا کے سعودی عرب کے شہروں اور شہری اہداف پر ڈرون حملوں کے ردعمل میں فضائی بمباری کی جارہی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ایران کی حمایت یافتہ اس دہشت گرد ملیشیا کے لیڈر سعودی عرب کے شہروں پر ڈرون اور میزائل حملوں کے ذمے دار ہیں اوران سے انتقام لیا جائے گا۔مآرب میں حوثی ملیشیا اور یمنی فورسز کے درمیان شدید لڑائی ہورہی ہے اورہفتے کے روز متحارب فورسز کے کم سے کم 90 جنگجو ہلاک ہوگئے تھے۔اس لڑائی کے دوران میں عرب اتحاد اور یمنی فورسز نے ایران نواز ملیشیا کومختلف محاذوں سے پسپا کردیا ہے۔کرنل ترکی
المالکی کا کہنا تھا کہ مآرب میں اتحادی فورسز نے حوثی ملیشیا کے خلاف لڑائی میں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔اب اس کے ردعمل میں حوثیوں نے سعودی عرب کے شہروں پر ڈرون اور میزائل حملے تیز کررکھے ہیں۔انھوں نے بتایا ہے کہ عرب اتحاد سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں گرنے والے تباہ شدہ ڈرونز کا جائزہ لے رہا ہے۔