اسلام آباد(این این آئی، آن لائن)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ الیکشن میں کرپشن اور کرپٹ پریکٹس روکنے کا طریقہ کار بنا لیا۔ذرائع کے مطابق سینیٹ کے انتخابات کے سلسلے میں کسی بھی پارٹی کے سربراہ، امید وار اور ووٹر کو بیانِ حلفی دینا ہو گا۔ذرائع نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ
پارٹی سربراہ کو بیانِ حلفی دینا ہوگا کہ امیدوار کے لیے ٹکٹ دینے میں کوئی پیسہ نہیں لیا گیا۔سینیٹ کے امیدوار کو بھی بیانِ حلفی دینا ہوگاجبکہ ارکانِ اسمبلی کو بھی بطور ووٹر بیانِ حلفی جمع کرانے کی تجویز ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی یہ تجاویز سپریم کورٹ آف پاکستان میں پیش کی جائیں گی۔دوسری جانب سینیٹ انتخابات کو کیسے شفاف بنایا جائے الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق پرعمل درآمد کیلئے سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا فیصلہ کر لیا ہے ،قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں نمائندگی رکھنے والی سیاسی جماعتوں سے تجاویز لینے کیلئے 22فروری کو اہم اجلاس الیکشن میں ہوگا۔الیکشن کمیشن نے سینٹ انتخابات کو مذید شفاف بنانے کیلئے ضابطہ اخلاق تیار کر لیا ہے جس پر عمل درآمد سے قبل سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذید مشاورت اور تجاویز لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بعد تمام سیاسی جماعتوں کی حمایت اور تائید کے بعد ضابطہ اخلاق پر عمل درمد کیا جائے گا اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے 22فروری کو قومی اسمبلی سمیت چاروں صوبائی اسمبلیوں میں نمائندگی رکھنے والی سیاسی جماعتوں کو مدعو کیا ہے ۔