اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )سینٹ انتخابات سے پہلے پاکستان تحریک انصاف میں دھڑے بندی کا انکشاف۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار ہارون رشید نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں بھی 4 گروپ ہیں ، اس لیے اگر سینٹ الیکشن میں ان کے امیدوار موزوں نہ ہوئے
اور فیصلے مشاورت سے نہ کیے گئے تو معاملہ الٹ بھی ہوسکتا ہے ، جس کی وجہ سے عین ممکن ہے کہ ان کی سینٹ میں ایک نشست کم بھی ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکنو کریٹس کی نشستیں تو حکمراں جماعت کو اکثریت سے مل جائیں گی کیونکہ اس میں تو ساری اسمبلی ووٹ ڈالتی ہے ، اس لیے یہ تو وہ جیت لیں گے لیکن باقی نشستوں پر فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا پڑے گا۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں اوپن ووٹنگ سے متعلق حکومتی ترمیمی بل سینیٹ میں مسترد کرینگے، سینیٹ انتخابات سے چند دن پہلے ترمیم پیش کرنا حکومت کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے،وزیراعظم نے سینیٹ انتخابات چوری کرنے کی کوشش کی ہے، انتخابات آئین اور قانون کے مطابق ہونگے، وزیراعظم کی خواہش مطابق نہیں۔اپنے بیان میں سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ حکومتی کا ترمیمی بل جلدبازی اور بد نیتی پر مبنی ہے،یو بل تحریک انصاف کے ذاتی مفاد پر مشتمل ہے۔
انہو ں نے کہا کہ اوپن ووٹنگ متعلق صدارتی ریفرنس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے، فیصلے سے پہلے حکومت کو ترمیمی بل پیش کرنے کی ضرورت کیوں پڑی۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات سے چند دن پہلے ترمیم پیش کرنا حکومت کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔شیری رحمان
نے کہا کہ انتخابی اصلاحات ایک بل اور ایک ترمیم سے نہیں ہوتے۔انہو ں نے کہا کہ وزیراعظم دوسروں پر سینیٹ الیکشن چوری کرنے کا الزام لگاتے ہیں، ایم پی ایز کے ریٹ کسی اور نے نہیں وزیراعظم نے خود لگائے ہیں، وزیراعظم کو اپنے ارکان پارلیمان پر اعتماد نہیں۔انہوں نے کہا کہ
وزیراعظم نے اپنے ارکان کو ترقیاتی بجٹ نہیں رشوت دی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سینیٹ انتخابات چوری کرنے کی کوشش کی ہے، سینیٹ انتخابات آئین اور قانون کے مطابق ہونگے، وزیراعظم کی خواہش مطابق نہیں۔