جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

فتح مکہ کے بعد اور غزوہ حنین سے قبل آنحضرتؐ نے حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی قیادت میں انصار و مہاجرین کے 350 افراد پر مشتمل ایک جماعت بنو جذیمہ کی طرف اسلام کی دعوت کی غرض سے بھیجی، وہ لوگ اسلام کا اقرار ٹھیک طرح نہ کر سکے اور ۔۔۔

datetime 27  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شوال آٹھ ہجری میں فتح مکہ کے بعد اور غزوہ حنین سے قبل آنحضرتﷺنے حضرت خالد بن ولیدؓ کی قیادت میں انصار و مہاجرین کے تین سو پچاس افراد پر مشتمل ایک جماعت بنو جذیمہ کی طرف اسلام کی دعوت کی غرض سے بھیجی، وہ لوگ اسلام کا اقرار ٹھیک طرح نہ کر سکے اور ’’اسلمنا‘‘ (ہم نے اسلام قبول کیا) کی بجائے ’’صبأنا‘‘ (ہم نے اپنا دین چھوڑ دیا) کہتے رہے، چونکہ کفار قریش

اسلام قبول کرنے والے کے لئے ’’اسلم فلان‘‘ کی جگہ ’’صبأفلان‘‘ استعمال کرتے تھے اس لئے بنوجذیمہ نے اسلام کا اقرار ’’صبأنا، صبأنا‘‘ کہہ کر کیا،صبأ کے معنی ایک دین سے دوسرے دین کی طرف نکلنے کے ہیں، اس لفظ میں چونکہ اقرار اسلام کا مفہوم اچھی طرح واضح نہیں اس لئے حضرت خالد بن ولیدؓ نے ان میں سے بعض کو قتل کیا جب نبی کریمﷺ کو اس کی اطلاع ہوئی تو بہت ناراض ہوئے اور فرمایا ’’اللھم انی أبرأالیک مما صنع خالد‘‘ اور پھر آپﷺنے حضرت علیؓ کو مال دے کر بنوجذیمہ کے پاس بھیجا اور ان سب مقتولین کی دیت مسلمانوں کی طرف سے ادا کی گئی۔ نسائی اور بیہقی نے حضرت ابن عباسؓ سے سند صحیح کے ساتھ اس واقعہ میں انسانی عشق اور مرنے والے پر مرنے کا ایک عجیب قصہ نقل کیا ہے کہ بنو جذیمہ کے ان قیدیوں میں سے ایک قیدی مسلمانوں سے کہنے لگا ’’میں بنوجذیمہ کا آدمی نہیں ہوں‘‘، ان کی ایک عورت سے مجھے عشق ہے، آپ ان عورتوں کے پاس مجھے لے چلیں، میری تمنا ہے کہ مرنے سے قبل اک نظر اس کو دیکھ لوں‘‘ قیدی کو عورتوں کی جانب لایا گیا، اس نے وہاں چند شعر پڑھے، پھر جوں ہی اس قیدی کو قتل کیا گیا مخمل سی ایک عورت اس کی نعش پر گر پڑی اور دو تین چیخوں کے بعد اس کا فلسفہ زندگی بھی ختم ہو گیا۔ نبی کریمﷺ کے سامنے جب یہ واقعہ بیان کیا گیا تو فرمایا ’’اما کان فیکم رجل رحیم‘‘ (کیا تم میں سے کوئی بھی رحم دل آدمی نہیں تھا‘‘؟) یہود کے مشہور قبیلہ بنوقریظہ نے رسول اللہﷺ کے ساتھ اپنے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزوہ خندق میں کفار قریش کی مدد کی ،غزوہ خندق سے فارغ ہو کر مسلمانوں نے یہود بنوقریظہ پر حملہ کیا اور تقریباً سارے قبیلے کو گرفتار کر لیا، امام مغازی ابن اسحاق نے بنوقریظہ کے قیدیوں میں ایک قیدی ’’زبیر بن باطا‘‘ کا واقعہ لکھا ہے کہ اس نے زمانہ جاہلیت کی مشہور جنگ ’’بُعاث‘‘ میں انصار کے مشہور

صحابی حضرت ثابتؓ بن قیس پر کچھ احسان کیا تھا، زبیر بن باطا اس وقت بوڑھا ہو کر اندھا ہوچکا تھا، حضرت ثابتؓ اس کے پاس آئے اور کہا ’’مجھے پہچانتے ؟‘‘ کہنے لگا، ’’مجھ جیسا آپ جیسے کو کہاں بھول سکتا ہے؟‘‘ حضرت ثابتؓ نے کہا ’’میں چاہتا ہوں کہ آج آپ کے احسان کا بدلہ دوں‘‘ کہنے لگا، ’’شریف آدمی شریف آدمی کا بدلہ چکاتا ہے‘‘۔ حضرت ثابتؓ حضورﷺ کے پاس آئے

اور زبیر کی آزادی کی درخواست کی۔ آپؐ نے ان کی درخواست پر اس کو آزاد کر دیا، حضرت ثابتؓ نے آ کر اطلاع دی، کہنے لگا ’’ایسے بوڑھے کی حیات میں کیا لطف جس کے اہل و عیال نہ ہوں‘‘۔ حضرت ثابتؓ نے جا کر دربار نبوی سے اس کے اہل و عیال کی آزادی کا بھی پروانہ حاصل کیا، آ کر بتایا تو کہہ اٹھا ’’حجاز میں اہل خانہ ہوں لیکن مال نہ ہو تو گزران زندگی کیونکر؟ حضرت ثابتؓ نے جا کر اس کا مال واپس کر دیا تو اب اندھا یہودی حضرت ثابتؓ سے پوچھنے لگا، کعب بن اسد کا کیا ہوا؟ کہا ’’قتل ہو‘‘ پھر پوچھا،

حی بن اخطب اور عزال بن شموال کا کیا بنا؟ فرمایا ’’قتل کئے گئے‘‘ دریافت کیا، باقی حضرات کا کیا حظر ہوا؟ حضرت ثابتؓ نے کہا ’’سب قتل کر دیئے گئے‘‘ تو بوڑھے یہودی نے حضرت ثابتؓ سے کہا کہ میرے احسان کا بدلہ یہ ہے کہ آپ مجھے بھی میری قوم کے ساتھ ملا دیں کہ اس کے بعد زندگی میں کیا خیر ہے، حضرت ثابتؓ نے اس کو آگے بڑھایا اور اس کی گردن بھی اڑا دی گئی۔



کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…