جمعہ‬‮ ، 08 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ٹیکسٹائل پالیسی 2020-25کی منظوری ابھی تک تعطل کا شکار حکم عدولی میں کون کون آگے ہے؟معاملہ کھل کر سامنے آگیا

datetime 25  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان کی دو بار اجازت کے بعد بھی ٹیکسٹائل پالیسی 2020-25کی منظوری ابھی تک تعطل کا شکار ہے جیسا کہ بہت سے اہم اقتصادی وزرا اور وزیر اعظم کے خصوصی معاونین پالیسی کی پورا زور لگاکر مخالفت کرتے ہوئے حکم عدولی کر رہے ہیں۔

روزنامہ جنگ میں خالد مصطفی کی شائع خبر کے مطابق وزارت تجارت نے متعدد بار ای سی سی کے ایجنڈے میں ٹیکسٹائل پالیسی کو شامل کیا لیکن ای سی سی کے کچھ ارکان ٹیکسٹائل پالیسی کی منظوری دینے کے لئے تیار نہیں ہیں جو پانچ سال کے لئے 7.5 سینٹ فی یونٹ بجلی کے نرخ اورفی ایم ایم بی ٹی یو 6.5 ڈالر پر آر ایل این جی فراہمی کو یقینی بناتا ہے اور یکم مارچ 2021 سے برآمدی صنعت کے لئے کیپٹو پاور پلانٹس (سی پی پی) کو گیس کی فراہمی روکنے کے فیصلے کے لئے انہی ارکان نے کابینہ کی کمیٹی برائے انرجی (سی سی ای ای) میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اب برآمدات کے شعبے کو یکم مارچ سے صرف 9 سینٹ فی یونٹ قومی گرڈ سے آنے والی غیر متوقع بجلی پر انحصار کرنا پڑے گا۔سرکاری ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود کو ای سی سی کے مختلف اجلاسوں میں کچھ معاشی وزرا نے عاجز کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شدید مخالفت سے مشتعل دائود نے وزیر اعظم کو

آگاہ کرنے کا فیصلہ کیاکہ انہیں ٹیکسٹائل پالیسی پر بہت زیادہ مخالفت کا سامنا ہے اور وہ اس وقت تک اسے ای سی سی میں نہیں لے جارہے جب تک کہ وزیر اعظم اس معاملے پر اجلاس کی صدارت نہیں کرتے۔ ذرائع نے بتایا کہ دائود کی دلیل ہے کہ اگر انڈیا ، بنگلہ دیش اور ویتنام میں صنعتی

شعبوں کو فراہم کی جانے والی بجلی اور گیس کی علاقائی شرح سے محروم رکھا گیا تو برآمدی صنعت اپنی منڈی کھو دے گی۔ اگر ٹیکسٹائل پالیسی کو منظور نہ کیا گیا تو ملک کی برآمدات میں حالیہ اضافے کا خاتمہ ہوگا۔ مجوزہ ٹیکسٹائل پالیسی 2020-25 میں مذکور 7.5 سینٹ فی یونٹ بجلی کے نرخ کا مطالبہ کچھ وزرا کے لئے قابل قبول نہیں ہے ۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کا دوسرا پیغام


جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…