منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حکومت نے بجلی مہنگی کرنے کیلئے عملی قدم اٹھا لیا

datetime 23  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن ) حکومت نے بجلی ایک روپے 95 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا کو بھجوادی۔تفصیلات کے مطابق حکومت نے بجلی ایک روپے 95 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا کو بھجوادی ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے بھجوائی گئی درخواست پر نیپرا فیصلہ دے گا، اور نیپرا

کے فیصلے کے بعد پاور ڈویژن نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیپرا حکومتی درخواست پر سماعت کے بعد یا بغیر سماعت کے فیصلہ دے سکتا ہے تاہم امکان ہے کہ نیپرا حکومتی درخواست پر سماعت کے بعد ہی فیصلہ ہو گا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر توانائی عمر ایوب نے بجلی مہنگی کرنے کا سارا ملبہ ن لیگ پر ڈالتے ہوئے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن)کی حکومت بجلی سے متعلق لازمی ادائیگی 227 ارب روپے کی بارودی سرنگ ہمارے لئے چھوڑ کر گئی اور اب بجلی کی قیمت ایک روپے 95 پیسے فی یونٹ بڑھانے جارہے ہیں۔اسلام آباد میں وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر اور معاون خصوصی تابش گوہر کے ہمراہ پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن)نے بجلی کی مد میں لازمی ادائیگی کا قرضہ ہمارے لیے چھوڑا جو 227 ارب روپے تھا۔عمر ایوب نے بتایا کہ بجلی استعمال کی جائے یا نہ کی جائے بجلی کے کارخانوں کو 2023 تک ایک ہزار 455 ارب روپے ادائیگی کرنی پڑے گی، یہ وہ بارودی سرنگ ہے جو مسلم لیگ (ن)نے قصدا، بدنیتی کے ساتھ ایسے معاہدے کیے۔اس دوران وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے وضاحت دی کہ مسلم لیگ (ن)کی حکومت نے جو معاہدے کیے اس کے نتیجے میں لازمی ادائیگی کی رقم کو پورا کرنے کے لیے 9 روپے فی یونٹ اضافہ کرنا تھا،

سابقہ حکومت کے انہی فیصلوں کی وجہ سے گردشی قرضوں میں اضافہ ہورہا ہے۔عمر ایوب نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ صرف توانائی کے شعبے سے عوام کے تحفظ کے لیے گزشتہ سال 473 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن)نے غلط

کارخانے لگائے جس میں درآمدی فیول استعمال ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ایک سال کے اعداد و شمار لیں تو 2 روپے 18 پیسے اضافہ ہونا چاہیے تھا جبکہ ہم نے بجلی کے فی یونٹ میں ایک روپے 95 پیسے کا اضافہ کرنے جارہے ہیں۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں

208 ارب روپے کے ترقیاتی کام ہوئے ہیں۔انہوں نے دعوی کیا کہ پاکستان کی برآمدات میں اضافہ خوش آئند ہے۔اس ضمن میں انہوں نے مزید کہا کہ دسمبر 2020 میں دسمبر 2019 کی نسبت بر آمدات میں اضافہ ہوا جو گزشتہ 12 سال میں کسی ایک ماہ میں اتنا اضافہ دیکھنے میں آیا۔اسد عمر نے کہا کہ نومبر میں مجموعی طور پر بڑی

صنعتوں میں دہائیوں کے بعد 15 فیصد گروتھ ریکارڈ کی گئی، ان کا کہنا تھا کہ بڑی 15 میں سے 10 صنعتوں میں تیزی نظر آئی۔انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے پاکستان ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت پہلے 6 ماہ میں 208 ارب روپے کی ترقیاتی کام کروائے گئے جو پی ایس ڈی پی کے سالانہ بجٹ کا 32 فیصد بنتا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ

ایکسپورٹس میں ساڑھے اٹھارہ فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں وفاق کے تحت جاری ترقیاتی پروگرام کی نگرانی کا نظام انتہائی فعال اور مثر ہے۔اسد عمر نے کہا کہ کرنٹ اکانٹ خسارہ سرپلس نظر آرہا ہے اور ایسا ایک دہائی کے بعد دیکھنے میں نظر آیا ہے۔وفاقی وزیر نے یاد دہانی کرائی کہ تحریک انصاف کی

حکومت آنے سے تین ماہ پہلے ماہانہ خسارہ اوسطا 2 ارب ڈالر سے زیادہ تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اعلان کیے گئے انڈسٹریل ٹیرف کے نتیجے میں مثبت اعشاریے سامنے آرہے ہیں، بجلی کے استعمال میں 8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔اسد عمر نے کہا کہ پچھلی حکومت سب سے بڑا چیلنج بجلی کا نظام ہمارے لیے چھوڑ کر گئی۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…