پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

” یہ قیامت تک الٹے بھی لٹک جائیں،میرے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکتے”

datetime 20  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت25جنوری تک ملتوی کردی جبکہ عدالت نے شہباز فیملی کے وکیل کے پیش نہ ہونے پر ریمارکس دئیے کہ مجھ سے بے شک 25سال کی تاریخ لے لیکن بھار آپ پر ہی پڑے گا۔

احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے ریفرنس پر سماعت کی ۔ جیل حکام نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو جیل سے لا کر عدالت میں پیش کیا اور روسٹرم پر حاضری لگوائی گئی۔شہباز فیملی کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ طبیعت کی ناسازی کے باعث عدالت میں پیش نہ ہوسکے۔دوران سماعت جج جواد الحسن نے شہباز شریف سے استفسار کیا کہ میاں صاحب آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں؟ اس پر شہباز شریف نے کہا کہ ابھی تک میرا میڈیکل بورڈ نہیں بن سکا جس پر جج جواد الحسن نے کہا کہ آپ کی درخواست پر فیصلہ کردوں گا۔دورانِ سماعت شہباز شریف نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سماعت پر لاہور میں ویسٹ مینجمنٹ کمپنی پر کسی ادارے نے میری باتوں کی تردید نہیں کی، یہ منی لانڈرنگ کیس میں قیامت تک میرے خلاف دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکتے، یہ الٹے بھی ہوجائیں تو بھی کرپشن ثابت نہیں کر سکتے۔میرے خلاف لندن سے خبر چھپوائی گئی اور جس نے خبر

چھپوائی ہے اس کا نام نہیں لوں گا، ڈیلی میل نے جب خبر شائع کی تو برطانوی حکومت نے اتوار کوآفس کھول کر تحقیقات کیں۔برطانیہ میں اتوار کی چھٹی بہت اہم ہوتی ہے مگر اس دن دفاتر کھولے گئے اور تحقیقات کی گئیں لیکن میرے خلاف کرپشن ثابت نہیں ہوئی، ڈیلی میل میں خبر شائع

کرکے پاکستان کو بدنام کیا گیا۔پنجاب میں برطانوی حکومت کے ساتھ مل کر 5 ارب روپے کے مختلف پروگرام شروع کیے، نیب کو کرپشن نہیں ملے گی ہر منصوبے میں پیسے کی بچت ملے گی۔بعد ازاں عدالت نے نیب کے 2 گواہوں کے بیانات پر وکلا ء کو جرح کے لیے طلب کرتے

ہوئے سماعت 25 جنوری تک ملتوی کردی۔میرے خلاف لندن سے خبر چھپائی گئی، جس نے خبر چھپوائی اس کا نام نہیں لوں گا، پنجاب میں برطانیہ کی حکومت کے ساتھ ملکر 5 ارب روپے کے مختلف پروگرام شروع کیے۔قیادت سے اظہار یکجہتی کے لئے پارٹی رہنما اور کارکنان بھی احتساب عدالت پہنچے ۔ پولیس کی جانب سے احتساب عدالت آنے والے راستوں کو کنٹینرز،بیرئیر اور خاردار تاریں لگا کر بند رکھا گیا جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

موضوعات:



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…