اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /آئن لائن)ن لیگ کے سینئر رہنما و رکن پنجاب اسمبلی جلیل شرقپوری نے نواز شریف پر شدید تنقید کے نشتر برسا دیے ۔ نجی ٹی وی پروگرام میں ان کا کہنا تھا کہ میں مسلم لیگ کا حصہ ہوں اور رہوں گا ، اگر عوام نے کہا تو آزاد الیکشن لڑوں گا اور اگر ن لیگ نے ٹکٹ دیا توپارٹی کی طرف سے الیکشن لڑوں گا ۔میرا نواز شریف کے نظریے سے اختلاف ہے ، نظریے کا
اختلاف توکسی سے بھی ہو سکتا ہے لیکن پارٹی نہیں چھوڑوں گا ۔رکن پنجاب اسمبلی جلیل شرقپوری نے اپنا غصہ نکالتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کو اب چاہیے کہ وہ پاکستان چھوڑ دیں اور لندن میں مستقل رہائش اختیار کر یں اور اپنی قبر بھی وہیں بنوائیں ۔ قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ ن کے ناراض رکن پنجاب اسمبلی جلیل شرقپوری نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ کا جلسہ انتشارپرمبنی عمل ہے، نوازشریف، آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے پیچھے یہودی لابی کام کررہی ہے، عمران خان سے کچھ غلطیاں ضرور ہوئی ہیں لیکن مجموعی طور پر ان کی پالیسیاں درست ہیں۔ اپنے آبائی علاقے شرقپور میںمیڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی موجودہ تحریک ملکی مفاد کے خلاف ہے، اس لیے با شعورعوام اس میں قطعی طور پر شرکت نہ کریں کیوں کہ اگرلاہور کا جلسہ ملکی مفاد میں ہوتا تو میں بھی اس میں ضرور شرکت کرتا لیکن میں اس انتشاری جلسہ کے خلاف ہوں جب کہ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا بیانیہ درست تھا کیوں کہ وہ بھی انتشار کی سیاست کے خلاف تھے۔جلیل شرقپوری نے کہا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف سے زیادتی ہوئی لیکن ملک کو انارکی کی طرف نہ لے جائیں، نوازشریف اور آصف زرداری کے مقدمات ختم کرانے کے لیے پی ڈی ایم اکٹھی ہوئی ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی جلیل شرقپوری اور مولانا غیاث الدین نے پارٹی قیادت کا اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ مسترد کردیا تھا، اس حوالے سے میاں جلیل شرقپوری نے کہا کہ قومی مفاد کیلئے استعفیٰ مانگا جاتا تو وقت ضائع کیے بغیر فوری دے دیتے، تاہم کسی کے بھی ذاتی مفاد کیلئے ہرگز استعفیٰ نہیں دیں گے، پی ڈی ایم سیاسی جماعتوں کا ایسا ٹولہ ہے جو کسی بھی وقت ٹوٹ سکتا ہے مسلم لیگ ن کسی کی جاگیر یا خاندانی وراثت نہیں کہ جو مرضی فیصلے کریں، جب کہ مولانا غیاث الدین کا کہنا تھا کہ انہوں نے مجھے شوکاز بھیجا حالاں کہ میں ان سے زیادہ سینئر مسلم لیگی ہوں، جو جماعت قومی اداروں کے خلاف ہوگی وہ کبھی قومی مفاد میں کوئی کام کرہی نہیں سکتی۔