پیر‬‮ ، 01 دسمبر‬‮ 2025 

پنجاب پبلک سروس کمیشن کاامتحانی نظام مشکوک ہوگیا کامیاب ہونے والے ٹاپرز بھی پرچوں کے خریدار نکلے چشم کشا انکشافات

datetime 5  جنوری‬‮  2021 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب پبلک سروس کمیشن کے تمام امتحانات مشکوک ہو گئے ۔ انسپکٹر اینٹی کرپشن کیلئے ٹاپ کرنیوالے دونوں امیدواروں نے پرچے خریدے تھے، کمیشن کے اعلیٰ افسروں کے ملوث ہونے کا امکان ، ٹیسٹنگ کنسلٹنٹ کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔

روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق پنجاب پبلک سروس کمیشن کے تمام امتحانات مشکوک ہو گئے ہیں۔ پیپرز لیک کرنے والے گروہ نے 12 امتحانات کے پیپرز لیک کرکے فروخت کئے جن میں لیکچرر تحصیلدار، ڈپٹی اکائونٹس آفیسر، انسپکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کے پرچے شامل ہیں۔وزیراعلیٰ کی بنائی گئی تحقیقاتی ٹیم نے ابتدائی رپورٹ تیار کرلی ہے۔ تحقیقات کے مطابق پی پی ایس سی کے متعدد افراد کے منظم گروہ کے ساتھ رابطے تھے ، ملزمان نے تسلیم کیا کہ انسپکٹرز کا پرچہ لیک کرنے کا ریٹ 10لاکھ سے 15لاکھ رکھا ،یہ پرچہ 8افراد کو فروخت کیا گیا ،اینٹی کرپشن کے امتحان کا پرچہ 12لاکھ سے18 لاکھ کے درمیان فروخت کیا۔صحافت، کیمسٹری، ایجوکیشن سمیت متعدد مضامین لیکچرز کی اسامیوں کیلئے بھی پرچے فروخت کئے گئے۔اینٹی کرپشن پنجاب نے پی پی ایس سی کے پیپر لیک سکینڈل میں ایک اور ملزم فہد علی کو گرفتار کرکے عدالت سے دوروزہ جسمانی ریمانڈ حاصل لیا ۔ فہد علی نے تحصیلدار کے پرچے

کے لئے 6 امیدداروں کو بک کیا تھا۔اینٹی کرپشن ذرائع کے مطابق فہد علی ایجوکیشن کمیشن میں کنسلٹنٹ ٹیسٹنگ ہے۔ اس کی تنخواہ ساڑھے 3 لاکھ روپے ہے۔ فہد علی 210 سے 2017 تک ریجنل ڈائریکٹر این ٹی ایس رہا۔ فہد علی نے اس کے بعد سی ٹی ایس بنا لی۔ غضنفر کی

وٹس ایپ چیٹ سے فہد علی کے ملوث ہونے کا ثبوت ملا۔ امیدواروں کو رشوت کے عوض بک کرنے کی ذمہ داری فہد علی کی تھی۔ بک کیے گئے امیدواروں کو فہد علی، غضنفر کے حوالے کرتا تھا،اینٹی کرپشن حکام کے مطابق تحقیقات کے دوران ملزمان نے 12 اہم اسامیوں کے پرچے

لیک کرنے کا انکشاف کیا ہے ۔جس کے بعد اینٹی کرپشن میں انسپکٹرز اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی اسامیوں پر بھرتیوں کا عمل بھی مشکوک ہوگیاہے ۔اینٹی کرپشن میں انسپکٹرز کی اسامیوں کیلئے دونوں ٹاپرز بھی پرچہ خرید کر کامیاب ہوئے۔انسپکٹر اینٹی کرپشن کی آسامی کیلئے

دونوں ٹاپر محمد کامران حنیف ،جہانزیب بھی لیک پرچہ خریدنے والے امیدواروں میں شامل تھے ۔اینٹی کرپشن کے پرچے آئوٹ کرنے کیلئے امیدواروں سے فی کس 5لاکھ روپے رشوت لی گئی۔اینٹی کرپشن نے پی پی ایس سی کے گرفتار ڈیٹا اینٹری آپریٹر وقار اکرم کے بیانات پر تحقیقات

کا دائرہ وسیع کردیا۔پرچہ لیک ہونے کے سکینڈل میں پنجاب پبلک سروس کمیشن کے اعلی افسران کے ملوث ہونے کا بھی امکان ہے۔اینٹی کرپشن نے پی پی ایس سی کے ڈیٹا اینٹری آپریٹر کے دوست غضنفر گوہر اور مظہر کو گرفتار کر رکھا ہے۔ ڈی جی اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ معاملے کی تہہ تک پہنچیں گے۔ سکینڈل کے تمام کرداروں کو جلد بے نقاب کرینگے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)


جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…