منگل‬‮ ، 11 فروری‬‮ 2025 

حکومت کی سانسیں اکھڑ چکیں،گھبرائی ہوئی ہے ، کان کھول کر سن لو نواز شریف این آر او نہیں دیگا،انہیں کس چیز کا پتہ چل گیا ، حیران کن انکشاف

datetime 10  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے 13دسمبر کے جلسے کیلئے عوامی رابطہ مہم کے سلسلہ میں ریلی کی صورت میں شہر کاطوفانی دورہ کیا ،مختلف مقامات پر لگائے گئے استقبالیہ کیمپوں میں مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی ، رہنمائوں اور کارکنوں کی جانب سے مریم نواز کا پرتپاک استقبال کیا گیا ،کارکنوں کی جانب سے مریم نواز پر پھولوں کی پتیاں او ر

کرنسی نوٹ بھی نچھاور کئے گئے، استقبالیہ کیمپوں میں مریم نواز کی آمد پر آتش بازی کا مظاہرہ اورگھڑ ڈانس دکھایا گیا ،کارکن پارٹی ترانوں پراور ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالتے ہوئے قیادت کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے لگا تے رہے، مریم نواز کی ریلی کی صورت میں دورے کی وجہ سے مختلف شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں ، مریم نواز نے ریلی کے ہمراہ داتا دربار آئیں اور دعا بھی مانگی ۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے لیگی کارکنوں اور عوام کو 13دسمبر کو مینار پاکستان پر منعقدہ پی ڈی ایم کے جلسے میں شرکت کی دعوت دینے کیلئے لاہور شہر کا طوفانی دورہ کیا جس میں پارٹی رہنما اور کارکنان کی بڑی تعداد ان کے ہمراہ تھی ۔ مریم نوازدوپہر کے وقت جاتی امراء سے روانہ ہوئیں تو کارکنوں نے ان کی گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور حق میں نعرے لگائے ، اس موقع پر گھڑ ڈانس کا بھی مظاہرہ کیا گیا ۔روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ اراکین اسمبلی کو ابھی باضابطہ استعفے جمع کرانے کیلئے نہیں کہا لیکن میرے پاس استعفوں کے انبار لگ گئے ہیں،ڈھائی سال تک این آر او نہ دینے کی باتیں کرنے والے عمران خان خود ہاتھ جوڑ کر پی ڈی ایم سے این آر او مانگ رہے ہیں، اللہ یہ وقت کسی کو نہ دکھائے۔میں خود لاہور کے شہریوں کو دعوت دینے نکلی ہوں کہ پی ڈی ایم کا ساتھ دیں، لاہور کے شہریوں سے کہنے جارہی ہوں کہ فیصلے کا وقت آ گیا ہے کہ اس جابر،

نااہل اور نالائق حکومت سے جان چھڑوائی جائے۔یہ حکومت اب نہیں چل سکتی، اللہ یہ وقت کسی کو نہ دکھائے کہ ڈھائی سال تک این آر او نہ دینے کی باتیں کرنے والے عمران خان خود ہاتھ جوڑ کر پی ڈی ایم سے  این آر او مانگ رہے ہیں۔انہوںنے ڈی جے بٹ کی گرفتاری کے حوالے سے کہا کہ واضح ہے کہ عمران خان نے ہمیشہ اپنے ہی لوگوں سے دغا کیا ہے، ہمیں علم نہیں تھا کہ آپ کا مقابلہ پی ڈی ایم کی

بجائے کرسیاں اور ٹینٹ والوں سے ہے، ہم ڈی جے بٹ کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، اس سے ظاہر ہے کہ پی ڈی ایم کامیاب ہو گئی ہے،نوازشریف کا مقابلہ عمران خان سے نہیں بلکہ انہیں لانے والوں سے ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک ہم نے اپنے اراکین کو باضابطہ طور پر استعفے دینے کا نہیں کہا لیکن میرے پاس استعفوں کے انبار لگے ہوئے ہیں، مسلم لیگ (ن)نے ہمیشہ اس ملک کی خدمت کی ہے

اور آئندہ بھی کرے گی اور مستقبل انشا اللہ مسلم لیگ (ن)کا ہے۔مریم نواز طے شدہ شیڈول کے مطابق کاہنہ گجومتہ ، یوحنا آباد، شنگھائی پل، غازی روڈ،نصیر آباد، حمید لطیف ہسپتال،اچھرہ ، مزنگ چونگی،مزنگ اڈا، لکشمی چوک،گوالمنڈی،پیسہ اخبار مارکیٹ اور لوہاری سے ہوتی ہوئی داتا صاحب پہنچیں ۔ مذکورہ مقامات پر لیگی رہنمائوں اور کارکنوں نے مریم نواز کا پرتپاک استقبال کیا اور

ان پر پھولوں کی پتیاں اور نوٹ نچھاور کئے جاتے رہے ۔ اس موقع پر کارکنوں کے آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا جبکہ گھڑ ڈانس بھی دکھایا گیا ۔ کارکن پارٹی ترانوں پر رقص کرتے ہوئے قیادت کے حق میں نعرے بھی لگاتے رہے۔مریم نواز نے مختلف مقامات پر اجتماعات سے خطاب کیا اور شرکاء کو تیرہ دسمبر کو مینار پاکستان کے جلسے میں شرکت کی دعوت دی ۔ شنگھائی پل پر شرکاء سے

خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ڈھائی سال سے این آر او نہ دینے کی رٹ لگانے والا دو روز سے ہاتھ جوڑ کر این آر او مانگ رہا ہے لیکن کان کھول کر سن لو نواز شریف تمہیں این آر او نہیں دے گا، عوام کے فیصلے کے مطابق استعفے ان کے منہ پر ماریں گے، مسلم لیگ (ن) کے شیر آخری دم تک نواز شریف کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔  اس موقع پر محمد زبیر ،خواجہ سعد رفیق، پرویز ملک،

شائستہ پرویز ملک، میاں نصیر سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ مریم نواز نے کہا کہ میں نے تو سنا تھا جلسہ تیرہ دسمبر کو ہے لیکن لاہور میں تو قدم قدم پر جلسہ ہورہا ہے ، بولو لاہور والوں فیصلے کا وقت آ گیا ہے، جعلی حکومت ، مہنگائی کو گھر بھیجنے او رغریب کا چولہا دوبارہ جلانے کا وقت آ گیا ہے ، مہنگی بجلی اور گیس سے نجات کا وقت آ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہتے تھے کہ

نواز شریف کی سیاست ختم ہو گئی ہے ، خدا کے لہجے میں کون بول رہا تھا ، کہتے تھے این آر او نہیں دوں گا ،اللہ سے ڈر کر کہتی ہوں اب دو دن سے ہاتھ جوڑ کر این آر او مانگ رہا ہے ، لیکن کان کھول کر سن لو نواز شریف تمہیں این آر او نہیں دے گا ۔ انہوںنے شرکاء سے سوال کیا کیا جعلی اسمبلی میں بیٹھے رہیں یا استعفیٰ دیدیں، شرکاء کے جواب پر مریم نواز نے کہا کہ استعفے ان کے منہ پر ماریں گے اور انشا اللہ ایسا ہی ہوگا ۔ انہوںنے کہا کہ ہم نے ابھی باضابطہ استعفے نہیں مانگے لیکن میرے گھر میں استعفوں کے

انبار لگ گئے ہیں،جو یہ سمجھتا ہے کہ نواز شریف کے شیروں کو توڑ لے گا وہ بھول کا شکار ہے ، نواز شریف کے شیر آخری دم تک ان کے ساتھ رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں عوام کو تیرہ دسمبر کے جلسے کی دعوت دینے آئی ہوں، آندھی آئے یا طوفان آئے ،راستے بند کردیں یا کھولیں ، پابندیاں لگیں نہ لگیں ، آپ نے نواز شریف او رمریم نواز کے ہمراہ حکومت کو آخری دھکا دینے مینار پاکستان آنا ہے ۔

مریم نواز نے اچھرہ کے مقام پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور والوں میں خود تمہیں تیرہ دسمبر کے جلسے کی دعوت دینی آئی ہوں ۔ لاہور نے تیرہ دسمبر کو مینار پاکستان پر آ کر اپنا فیصلہ سنانا ہے ۔لوہاری گیٹ میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مجھے نواز شریف نے لندن سے ٹیلیفون کر کے کہا ہے کہ لاہوریوں کو تیرہ دسمبر کے جلسے کی دعوت دینا خود جانا ، آپ نے جس طرح شفقت کا اظہار کیا ہے میں ساری زندگی آپ کی شکر گزار رہوں گی، میں خود چل کر آپ کو دعوت دینے آئی ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ لاہور حکومتیں بناتا بھی ہے اور حکومتیں گراتا بھی ہے ، یہ حکومت لاہور گرانے جارہا ہے ، لیکن یہ حکومت لاہور نے نہیں بنائی ، یہ حکومت لاہور پاکستان پر مسلط کر دی گئی ہے ۔ ڈھائی سال ہو گئے ہیں عوام تکالیف میں زندگی گزار رہے ہیں، ان کے گھروں کے چولہوں کی آگ ٹھنڈی پڑ گئی ہے ، گیس ، بجلی مہنگی ہو گئی ، دوائیاں روٹی مہنگی ہو گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف جو لاہور چلاتا تھا وہ یاد ہے کہ نہیں، میاں نواز شریف کو لاہور کا طعنہ دیا جاتا ہے ۔ جب لاہور بولتا ہے تو

پورا پاکستان بولتا ہے ،اب عمران خان خود نواز شریف سے این آر او مانگ رہا ہے ،اس حکومت کی سانسیں اکھڑ چکی ہیں ،حکومت کو پتہ چل گیا ہے کہ وہ جا رہے ہیں ،پتہ ہے پی ڈی ایم کاتیرہ دسمبر کو مینار پاکستان پر آخری جلسہ کیوں رکھا کیونکہ جب لاہور فیصلہ دیدے گا تو حکمرانوں کا ٹکنا مشکل ہوجائیگا،تیرہ دسمبر کو لاہور بولے گا ووٹ چورو ،روٹی چورو ،بجلی گیس چورو ،چینی چورو ،دوائی چورو علاج چورو اس ملک کی جان چھوڑ دو ۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے 72سال کی عمر میں قربانیاں اپنے

لئے نہیں بلکہ آپ کے لئے دیں ، نواز شریف آپ کیلئے کھڑا ہے ،نوازشریف لاہور کا بیٹا ہے ، جعلی حکمرانوں نے شہر لاہور کو بدنام کرنے کی کوشش کی ،کبھی غدار کہا ،پھر کہا این آر او نہیں دوں گا ،عزت و ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے ،حکومت کی کوشش کے باوجود آج ایک ہی آواز نوازشریف ہے،تین سال جو خدائی لہجے میں کہتا رہا این آر او نہیں دوں گا آج وہ نوازشریف سے این آر او مانگ رہا،نوازشریف نے جواب دیدیا بات اب عوام سے ہو چکی عمران خان کو این آر او نہیں دوں گا،اس حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں ،

ان کی سانسیں اکھڑ چکی ہیں ،آخری دھکا لگانے کیلئے تیرہ دسمبر کو آندھی آئے یا طوفان آئے راستہ بند ہو یا کھلا ہو جلسے کی اجازت ملے یا نہ ملے سٹیج ملے یا نہ ملے وعدہ کرو حکومت کے خلاف  آخری فیصلہ سنانے آئو گے ،نوازشریف اور مریم نواز تیراہ دسمبر کو مینار پاکستان میں بھائیوں اور بیٹوں کاانتظار کریں گے ،اکیلے اکیلے نہیں آنا جب حکومت کے خلاف فیصلہ کرنے آنا ہے تو خاندانوں اور دوستوں کے ساتھ آنا ہے ،ٹرانسپورٹ ملے یا نہ ملے رکاوٹیں توڑ کر آناہوگا ،نوازشریف کو آپ نے سرخرو کر دیا

،اپنا فیصلہ سنا دو ووٹ چور نااہل نالائق حکومت کو رخصت کرنے آئو گے۔  خواجہ سعد رفیق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی بہادر بیٹی مریم نواز عوام کو نوازشریف کا پیغام دینے آئی ہے ،لاہور والوں جاگ جائو ،شیر وکیا تم دھاڑو گے ،شیر اور شیرنیاں عوام کے سیلاب میں حکومت کو بہاکر لے جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بات نہیں کرنی دی جاتی تھی ،جب بھی قانون کی بات کی تو کہتے

این آر او نہیں دوں گا، تم سے این آر او کس نے مانگا ہے ،تم این آر او دے ہی نہیں سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ تم نے بجلی مہنگی کر دی ،روزگار اورمعیشت ختم کر دی ،اب ووٹ چور بجلی اور آٹا چورو جان چھوڑو،جب ہم سمجھاتے تھے کہ پاکستان کو چلنے دو تو کہتے تھے جیلیں بھریں گے ،اب کیا تم چوروں اورغداروں سے بات کرو گے؟ ،میٹرو اور اورنج لائن ،موبائل فون کی ٹیکنالوجی نوازشریف لایا

اور جیلیں بھی وہی کاٹے وہ آج بھی دلوں کا وزیر اعظم ہے ،شہباز شریف پنجاب کا محسن ، ایسے شخص کو اندر ہونا چاہیے یا باہر؟جیل کا پھاٹک ٹوٹے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اب بات کرنے یا نہ کرنے کا اختیار ہمارے پاس نہیں بلکہ پی ڈی ایم کے پاس ہے ، ہم ایک نہیں ہزار بار استعفے دیں گے ، ایسی اسمبلی اپنے پاس رکھو ، ہم نے تمہیں وقت دے کر دیکھ لیا ، وہاں عوام اور غریب کے مفاد کی بات نہیں ہوتی ۔ انہوں نے شرکاء سے کہا کہ کیا ایسی اسمبلی میں بیٹھیں یا چھوڑ دیں ، فیصلہ دو ، اور ایسی اسمبلی کو چھوڑ دیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



صرف 12 لوگ


عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…