جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

مولانا کے پاس استعفیٰ جمع کروانے کی لیگی تجویز رد ،پی پی نے ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان پر عدم اعتماد کر دیا، پیپلز پارٹی کومولانا سے استعفوں کی ڈیل کر کے خود پتلی گلی سے م نکلنے کا خطرہ ، حیرت انگیز انکشافات کر دیے گئے ‎

datetime 10  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن ) سینئر رہنما تحریک انصاف عامر مغل نے پی ڈی ایم کے استعفوں کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن اراکین نے ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا۔ کیونکہ مولانا سے استعفوں پر سودے بازی کر کے پتلی گلی سے

نکلنے کا خطرہ ہے۔نواز شریف کی استعفے مولانا کی جمع کروانے کی تجویز کو رد کرنے کی واحد وجہ ہی یہی ہے کہ کسی بھی اپوزیشن لیڈر کو مولانا پراعتماد نہیں ہے۔ کیونکہ مولانا کا ریکارڈ ہے کہ ن لیگ، مشرف اور پی پی دور میں یہ ا جماعتوں کو بلیک میل کر کے صرف چار یا پانچ سیٹوں پر بھی دو تیں وزارتیں اور اربوں کی ڈیل کر لیتے تھے۔ اگر مولانا کے ہاتھ میں درجنوں اراکین اسمبلی کے استعفے دے دئیے تو مولانا کہیں ان پر بھی ڈیلنگ نہ شروع کر دیں۔ یہی وجہ ہے کہ پیپلز پارٹی نے ن لیگ کی تجویز مسترد کرتے ہوئے استعفے اپنی قیادت کے پاس جمع کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیکن وزیر اعظم نے واضح اعلان کیا ہے کہ اپوزیشن جو مرضی کر لے این آر او کے علاوہ ہر ایشو پر ڈائلاگ ہو سکتا ہے۔ اور اگر اپوزیشن نے استعفے دئیے تو نئے ضمنی الیکشن کروا دئیے جائیں گے لیکن کسی قسم کی بلیک میلنگ نہیں مانی جائے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…