کابل (آن لائن) افغانستان میں کابل یونیورسٹی میں مسلح افراد نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 20 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ مسلح افراد یونیورسٹی کے اندر داخل ہوئے اور فائرنگ شروع کردی جبکہ فائرنگ کی آوازیں سن کر متعدد طالب علم خوفزدہ ہوکر دیواریں پھلانگ کر یونیورسٹی سے باہر نکل آئے۔ ایرانی بک فیئر کے افتتاح کے موقع پر کیے گئے اس حملے
کے بعد کابل یونیورسٹی کے طلبا و طالبات میں خوف و ہراس پھیل گیا اور بہت سے نوجوان اپنی جانیں بچانے کے لیے ادھر ادھر بھاگنے لگے۔اب تک کی اطلاعات کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جن میں زیادہ تعداد طلباء کی ہے۔جب کہ 40 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں اس بعض کی حالت تشویشناک ہے۔بتایا گیا ہے حملہ آوروں اور سیکیورٹی فورسز میں تاحال مقابلہ جاری ہے۔، افغان حکام کے مطابق فائرنگ اس وقت کی گئی جب افغان اور ایرانی اعلی عہدیدار ایک بک فیئر کا افتتاح کرنے والے تھے۔افغان میڈیا کے مطابق یونیورسٹی میں مسلح افراد کا گروپ داخل ہوا، طالب علم دیواریں پھلانگ کر باہر نکلے، سیکیورٹی فورسز نے یونیورسٹی جانے والی تمام سڑکیں بند کردیں۔افغان حکام کا کہنا تھاکہ مسلح افراد یونیورسٹی کے اندر داخل ہوئے اور فائرنگ شروع کردی جبکہ فائرنگ کی آوازیں سن کر متعدد طالب علم خوفزدہ ہوکر دیواریں پھلانگ کر یونیورسٹی سے باہر نکل آئے۔دوسری جانب طالبان نے کابل یونیورسٹی حملے میں ملوث ہونے کی تردید کردی ہے، افغان حکام کے مطابق فائرنگ اس وقت کی گئی جب افغان اور ایرانی اعلی عہدیدار ایک بک فیئر کا افتتاح کرنے والے تھے۔ وزارت داخلہ نے بتایا کہ افغانستان کے دشمن، تعلیم کے دشمن کابل یونیورسٹی میں داخل ہو گئے ہیں انہوں نے کہاکہ سیکیورٹی فورسز صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہیں، وہ انتہائی محتاط طریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں تاکہ طلبہ کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق تاحال مقابلہ جاری ہے۔