کراچی(این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے تمام متعلقہ اداروں اور وزارت صحت کو کہا ہے کہ وہ ادویات ساز اداروں کو بھی ٹیکس کی چھوٹ اور مراعات دیں جس طرح سے دیگر زیرو ریٹڈ صنعتوں کو ملک میں دی جا رہی ہیں۔ یہ ہدایات انہوں نے گزشتہ روز پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) کے ایک وفد سے بات چیت کے دوران دی۔ وفد نے پی پی
ایم اے کے چیئرمین توقیر الحق سے ملاقات کی ۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل ، گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر، چیئرمین ایف بی آر جاوید غنی، وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود نے بھی اس اجلاس میں شرکت کی۔ پی پی ایم اے کے چیئرمین توقیر الحق نے پاکستان فارما انڈسٹری کو برآمدی صنعت بنانے کی سفارشات پیش کیں۔ انہوں نے وزیر اعظم کو بتایا کہ پاکستان کی ادویات کی برآمدات 300ملین روپے ہے اور 15سے 20کمپنیاں ادویات برآمد کر رہی ہیںاور مراعات ملنے کے بعد کمپنیاں خود کو عالمی معیار کی صنعت اورر جدید بنا کر برآمدات میںمزید اضافہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک سے آسان شرائط پر قرضوں کا اجراء کیا جائے۔ انہوں نے ادویات ساز اداروں کیلئے سہولیات پر وزیر اعظم کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حکومت ان اداروں کیلئے مراعاتی پیکج کا جلد اعلان کرے۔ خصوصی اکنامک زون بنانے چاہئیں تاکہ خام مال کی تیاری ملک میں ہی کی جا سکے اور چین، بھارت کی محتاجی ختم ہو سکے۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے اور ایک مستقل سربراہ کا تقرر کیا جائے۔ وزیر اعظم نے ڈریپ کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے بھی احکامات دیئے اور کہا کہ اس ادارے کو ادویات سازی اور دیگر شعبوں میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ چیئرمین پی پی ایم اے نے توقیر الحق نے وزیر اعطم کو بتایا کہ نئی ادویات،
خود کفالت کارخانوں میں جدت، روزگاری اضافے اور معیاری ادویات کیلئے قیمتوں کو کنزیومر رائٹس انڈیکس (سی پی آئی ) سے منسلک کیا جائے ۔ انہوں نے مسائل کو حل کرنے اور فارما انڈسٹری کو اہمیت دینے پر وزیر اعظم ، وزارت صحت اور تجارت کا شکریہ ادا کیا۔