ہفتہ‬‮ ، 15 جون‬‮ 2024 

موجودہ حکمران بھی پرانے حکمرانوں کی ڈگر پر چل پڑے تبدیلی کی خواہش میں لوگ پی ٹی آئی کے ووٹر بن گئےمگر عمران خان اپنے نالائق مشیروں کی فوج کی بری کارکردگی کےآئینے میں بےنقاب ہو گئے

datetime 11  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)میرے یہ لفظ پاکستان پر حکمرانی کرنے والوں کو پسند نہیں آئیں گے کیونکہ پچھلے 40 سال سے جتنے بھی حکمران آئے انہوں نے لوگوں سے زیادہ اپنا خیال کیا، موجودہ حکمران بھی پرانے حکمرانوں کی ڈگر پر چل پڑے ہیں۔روزنامہ جنگ میں شائع سینئر کالم نگار مظہر برلاس اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ۔۔۔ لوگ ہر مرتبہ سیاستدانوں کے خوشنما وعدوں کے

چکر میں آ جاتے ہیں، اسی چکر میں انہوں نے بہت کچھ گنوا دیا، قرضے کسی اور نے لیے، بوجھ پاکستانی عوام پر ہے، کرپشن کسی اور نے کی، بھگت پاکستان کے عوام رہے ہیں، دولت کے انبار کسی اور نے لگائے، بھوکے پاکستان کے لوگ ہو گئے۔ 40 برس پہلے کوئی ایک فرد کماتا تھا تو گھر کے 10 افراد کھاتے تھے مگر آج ایک فرد کماتا ہے تو خود اس کے لیے زندگی گزارنا مشکل ہو گیا ہے، یقیناً ایسا ایک دو برس میں تو نہیں ہوا مگر گزشتہ دو برسوں نے اس میں اضافہ کر دیا ہے۔ 80کی دہائی کے ابتدائی برسوں میں ڈالر 8 سے 10 روپے کا تھا اور آج ڈالر 160 روپے سے اوپر ہے، کیا ہمارے 40 برسوں کی کمائی یہی ہے؟ پچھلی حکومتوں کی کارکردگی بری سہی، موجودہ حکومت کی کارکردگی بھی کوئی اچھی نہیں کہ دن رات اس کی تعریف کی جا سکے نہ ہی میں ان کالم نگاروں کی طرح ہوں جو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کی مانند کام کرتے ہیں۔ زندگی کا ایک ہی مشن ہے، اسلام کا غلبہ اور پاکستان کی ترقی چاہتا ہوں، پچھلے کئی برسوں سے تمام سیاسی پارٹیوں سے رابطے رہے، ان کے رہنماؤں سے رابطے رہے، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، تحریک انصاف، ق لیگ، عوامی نیشنل پارٹی، جمعیت علمائے اسلام، ایم ڈبلیو ایم، تحریک استقلال، جماعت اسلامی، پاکستان جمہوری پارٹی سمیت باقی پارٹیوں کے قائدین سے روابط رہے۔ مشاہدے میں یہی آیا کہ سیاستدان مفادات کے لیے ایک دوسرے سے ہاتھ بھی ملاتے ہیں، ایک دوسرے کو برا بھلا بھی کہتے ہیں، ضمیر کو اِدھر اُدھر کرتے ہوئے

کوئی حرج محسوس نہیں کرتے، بس اقتدار سے فیض یاب ہونا چاہتے ہیں۔ عوام سے کسی کو شاید غرض ہی نہیں ورنہ عوامی زندگی بدل جاتی، لوگوں کی زندگیاں پہلے سے کہیں بہتر ہوتیں، لوگوں کی زندگیوں میں مشکلات بڑھی ہیں، 40 سالہ سیاست پاکستانی عوام کو اس موڑ پر لے آئی ہے کہ ان کے دل زخمی ہیں، ان کے خواب بکھر چکے ہیں، ان کی خواہشیں خواب بن گئی ہیں، اب وہ سیاستدانوں کی باتوں پر

اعتبار نہیں کر رہے، ان کے ساتھ ہر ایک نے وعدے کیے مگر اقتدار میں آتے ہی وعدوں کو ہوا میں اُڑا دیا گیا، سیاستدانوں کی حالیہ لاٹ میں کوئی ایسا دکھائی نہیں دیتاجس کے وعدوں پر بھروسہ کیا جائے۔2018کے الیکشن میں لوگوں نے روایتی پارٹیوں کو چھوڑ کر تحریک انصاف کو جتوایا، لوگوں نے عمران خان سے بہت امیدیں وابستہ کیں، لوگوں کا خیال تھا کہ پاکستان بدل جائے گا، تبدیلی کی

خواہش میں لوگ پی ٹی آئی کے ووٹر بن گئے مگر اقتدار میں آ کر عمران خان نے بھی پرانی رسموں کو نبھایا بلکہ ان کے مشیروں کی فوج نے اپنی بری کارکردگی سے مہنگائی اور بیروزگاری سمیت مسائل میں اضافہ کیا۔ مغل بادشاہ جلال الدین اکبر نے اپنے ذہین ترین مشیروں کے باعث 51 برس حکومت کی تھی مگر عمران خان اپنے نالائق مشیروں کے سبب کارکردگی کے آئینے میں بےنقاب ہو گئے ہیں۔ پاکستان میں ایک عام آدمی کی اوسطاً کمائی 12 سے 14 ہزار روپے ہے، حکومت کے قابل مشیروں سے چھوٹی سی گزارش ہے کہ وہ چودہ ہزار کمانے والے کسی بھی فرد کے گھرانے کا بجٹ بنا دیں۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…