منگل‬‮ ، 22 اپریل‬‮ 2025 

اپوزیشن کی تمام جماعتیں اجتماعی استعفوں پرمتفق اور یکسو ہو گئیں استعفوں کا موثر ’’ہتھیار‘‘کب استعمال کیا جائے گا؟ وقت کا اعلان کر دیا گیا

datetime 9  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ/کراچی (این این آئی) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ترجمان اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جانب سے بحالی جمہوریت کی تحریک کا گوجرانوالہ سے آغاز کے فیصلے کے بعدعمرانی ٹولہ نے شاہدرہ تھانہ میںاپوزیشن خصوصاً مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کروایا کیوں کہ وہ بخوبی جانتے ہیں کہ

تحریک کے آغاز میں گوجرانوالہ سے پہلا پروگرام اپوزیشن خصوصاً مسلم لیگ ن کے حوالے سے پہلا ٹیسٹ ہوگا۔ وہ جمعہ کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا اور پارٹی کارکنوں سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل گیارہ سیاسی جماعتوں کی جہاں ملک بھر میں حمایت اور وجود ہے وہاں پر ہر پارٹی کا ووٹ بینک اور پارٹی کی مقبولیت کے بھی ایریاز ہیں پنجاب میں پارلیمانی حوالے سے مسلم لیگ ن اور سندھ میں پیپلزپارٹی، خیبرپختونخواہ میں جے یو آئی، اے این پی اور دیگرپارٹیوں صوبہ بلوچستان میں جے یو آئی، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل ) پشتونخواہ نیشنل پارٹی کی اپنے اپنے مخصوص پاکٹز ہیں اگرچہ ملک بھر میں تمام پارٹیوں کی عمومی نمائندگی موجود ہے، حافظ حسین احمد نے کہا کہ غداری کا مقدمہ بھی گوجرانوالہ جلسہ کے ’’بی فور شاکس ‘‘ ہیں کیوں کہ جہاں اس مقدمہ سے عمرانی ٹولہ کی پریشانی اور خوف کا پتہ چلتا ہے وہاں اس لاوارث ایف آئی آر کو مشہور زمانہ پنجاب پولیس کے ذریعہ پنجاب خصوصاً گوجرانوالہ کے اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف بے دریغ استعمال کیا جائیگااس لیے لاتعلقی کے باوجود وفاقی وزراء برملا کہہ رہے ہیں کہ ایف آئی آر میں درج افراد میں جو بے گناہ ہونگے ان کو نکال دیا جائیگا، یعنی ’’صاف چھپتے بھی نہیں ، سامنے آتے بھی نہیں ‘‘ والا معاملہ ہے۔جے یو آئی کے ترجمان نے کہا کہ گوجرانوالہ میں مسلم لیگ ن اور کراچی میں پیپلز پارٹی کا امتحان ہے اگر چہ دیگر پارٹیاں بھی ان کے شانہ بشانہ ہونگے لیکن پہلے دو بڑے ایونٹ میں نہ صرف دونوں بڑی پارٹیوں کا حجم کے مطابق طاقت کا مظاہرہ بلکہ ان پارٹیوں کی سنجیدگی اور یکسوئی کا بھی اندازہ ہوجائیگا، ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اجتماعی استعفوں کے آپشن پر بھی گیارہ کی گیارہ جماعتیں متفق اور یکسو ہیں اور یہ موثر ’’ہتھیار‘‘ اس وقت استعمال کیا جائیگا جب احتجاجی سیریز کا ’’فائنل ‘‘ ہوگا اس کے بعد نہ عمرانی ایوانوں کے چراغوں میں روشنی رہے گی اور نہ’’ سینٹ‘‘کے انتخابات ممکن ہوسکیں گے۔

موضوعات:



کالم



Rich Dad — Poor Dad


وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…