اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر اقوا م متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور گستاخانہ خاکوں کا معاملہ بھرپور انداز میں اٹھاتے ہوئے کہاہے کہ بین الاقوامی معاہدوں کی دھجیاں اڑائیں جا رہی ہیں، فوجی قبضے اور غیر قانونی توسیعی پسندانہ اقدامات سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کودبایاجا رہاہے،
اقوام متحدہ کی 75 ویں سالگرہ انتہائی اہم سنگ میل ہے، ہم اس موقع پر امن، استحکام اور پر امن ہمسائیگی کے مقصد کو حاصل کر سکتے ہیں،ہماری خارجہ پالیسی کامقصد ہمسایوں کیساتھ اچھے تعلقات، مسائل کابات چیت سے حل ہے، امیر ملک منی لانڈرنگ کرنیوالوں کو تحفظ دیکر انصاف کی بات نہیں کرسکتے،جنرل اسمبلی کوغیرقانونی مالیاتی منتقلی،لوٹی گئی رقم کی واپسی کیلئے موثر قانونی فریم ورک تشکیل دینا چاہیے،کرونا نے غریب ممالک کی معاشی حالت کو مزید ابتر کردیا ہے،دنیا میں کوئی محفوظ نہیں ہے،لاک ڈاؤن سے دنیا میں کساد بازاری ہوئی اور تمام ممالک غریب ہوئے،وبا انسانیت کو متحد کرنے کے لیے ایک موقع تھا، بدقسمتی سے قوم پرستی، بین الاقوامی سطح پر کشیدگی میں اضافہ ہوا اور مذہبی سطح پر نفرت میں اضافہ ہوا اور اسلاموفوبیا بھی سر چڑھ کر بولنے لگا،ہمارے پیغمبرؐ کی گستاخی کی گئی، قرآن کو جلایاگیا، یہ سب کچھ اظہار آزادی کے نام پر کیا گیا، دنیا میں بھارت واحد ملک ہے جہاں ریاست کی معاونت سے اسلاموفوبیا ہے اس کی وجہ آر ایس ایس کے نظریات ہیں جو بدقسمتی سے بھارت میں حکمران ہے۔