شیخوپورہ (آن لائن)چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما ایم این اے رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ آج صوبوں کو نہیں بلکہ پاکستان کو بچانے کیلئے قومی سطح پر تحریک چلانے کیلئے قومی قیادت کو ایک پیج پر آنا ہوگا، موجودہ حکومت ملک کیلئے سکیورٹی رسک بن چکی ہے، اسمبلی کے فلور اور عوام کے اندر کھڑے ہوکر سیاستدانوں کو بار بار این آر او نہ دینے کے دعوے کرنے والے وزیر اعظم نے
بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو این آر او دیکر ثابت کردیا ہے کہ وہ ملک و قوم کے کس قدر محافظ اور محب وطن ہیں اس پر وزیر اعظم کو پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا چاہئے تھا مگر انہوں نے ماضی کی طرح اب بھی پارلیمنٹ کو بائی پاس کرتے ہوئے کلبھوشن یادیو کی قونصلررسائی کا صدارتی آرڈیننس جاری کیا ہے اس سے قومی سلامتی پر کئی سوالات کھڑے ہوگئے ہیں،عید کے بعدشہباز شریف کی طبعیت بہتر ہونے پر اے پی سی منعقد کی جائے گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے چیمبر میں سابق چئیر مین ضلع کونسل انجینئر احمد عتیق انور کی قیادت میں ملنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، رانا تنویر حسین ایم این اے نے کہا کہ حکومت اپنی سیاہ کرتوتوں اور کارناموں کی وجہ سے منطقی انجام کو پہنچنے والی ہے اس حکومت سے ملک دن بدن ڈوب اور حکومت کے اقتدار کا سورج غروب ہورہا ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اپنی اے ٹی ایم مشینیں بچانے کیلئے نت نئے ڈرامے کررہے ہیں قوم پوچھتی ہے کہ چینی، آٹا، ادویات اور پٹرول بحران کے ذمہ داروں کے خلاف وزیر اعظم نے کیا کاروائی کی ہے، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے نیب کے متعلق جو ریمارکس دیئے ہیں وہ اپوزیشن کے اصولی موقف کی تائید کرتے ہیں، نیب کا ادارہ اصولی طور پر جانبدار ہوچکا ہے اور حکومتی دباؤ پر صرف اپوزیشن جماعتوں کے ارکان اسمبلی کو ٹارگٹ کئے ہوئے ہے، انہوں نے کہا کہ 18ویں آئینی ترمیم کو ختم کرنے کی باتیں دراصل صوبائی خود مختاری اور حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے اور دوسری طرف اس سے صدارتی نظام کی راہ ہموار کرنا ہے، اپوزیشن کی دو بڑی جماعتیں نواز لیگ اور پیپلز پارٹی کے بعد اب مولانا فضل الرحمن بھی نئے انتخابات کے مطالبہ پر ایک ہوچکے ہیں اپوزیشن کا لائحہ عمل اے پی سی میں ہی طے کیا جائے گا۔