اسلام آباد(آن لائن) مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا آپشن موجود ہے، عددی اکثریت بدلتے دیر نہیں لگتی، دیگر جماعتوں مسلم لیگ ق اور تحریک انصاف کے 18 باغی اراکین کو بھی ساتھ ملائیں گے، چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے سے سبق سیکھا غلطیاں نہیں دہرائیں گے۔ پیر کے روز نجی ٹی وی سے
گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہ کہ وزیراعظم سے استعفیٰ مانگنے کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ وہ عوام اور ایوان کا اعتماد کھو چکے ہیں بظاہر نظر آنے والی عددی اکثریت بدلتے دیر نہیں لگتی۔ اب تو وفاقی وزراء کو بھی اپنی حکومت کے مزید رہنے کی امید نہیں رہی۔ خواجہ آصف نے کہا کہ اگر مانگنے سے وزیراعظم نے استعفیٰ نہ دیا تو بات تحریک عدم اعتماد کی جانب ہی بڑھے گی۔ دیگر جماعتوں کو بھی ساتھ ملائیں گے مسلم لیگ ق اور تحریک انصاف کا اتحاد غیر فطری تھا جو اپنے انجام کو پہنچ رہا ہے۔ مسلم لیگ ق بھی ہمارے ساتھ شامل ہوگی جبکہ تحریک انصاف کے ڈیڑھ درجن ارکان اسمبلی بھی علم بغاوت بلند کرتے ہوئے ہمارے ساتھ شامل ہو جائیں گے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے سے تمام جماعتوں نے سبق سیکھا ہے ماضی کی غلطیاں نہیں دہرائیں گے تو چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد جیسی ہزیمت نہیں اٹھانا پڑے گی۔ انہوں نے نیب کی جانب سے نوٹس ملنے کے حوالے سے کہا کہ نیب نے بلایا تو ضرورجاؤں گا۔ الیکشن 2018کے بعد سے میری نااہلی کے لئے کاروائی کا آغاز ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر ہمیں ایک آواز ہو کر ہر فورم پر آواز اٹھانی چاہیے۔ سلامتی کونسل میں بھارتی نشست کے مقابلے میں تحریک انصاف حکومت کی کارکردگی مایوس کن رہی ہے۔