اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے پنجاب سے رکن قومی اسمبلی خواجہ شیراز نے کہا ہے کہ حساس پروگرام کی بھی سن لیں بتا رہے ہیں کہ انکے علاقے میں ضلع کونسل کا رکن اور گاؤں کا نمبردار احساس پروگرام سے بارہ ہزار لے رہا ہے ۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے دونوں رہنمائوں نے مختلف پہلو ئوں کو زیر بحث لایا ۔ این اے 189سے رکن قومی اسمبلی خواجہ شیراز محمود نے کہاہے کہ
بدعنوانیاں اب بھی ختم نہیں ہوئیں بلکہ وہ موجود ہیں صرف انہیں منظر عام پر لانے کی بجائے ان تداراک ضروری ہو گیا ہے ۔ خواجہ شیراز محمود نے کہا کہ ان کے حلقے میں ضلعی کونسل کا ایک ممبر احساس ایمرجنسی پروگرام کے12 ہزار روپے وصول کر چکا ہے جبکہ ایک نواحی گاؤں کا نمبردار بھی اسی حکومتی پروگرام کے12 ہزار روپے بٹور چکا ہے۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض نے کہا ہے کہ اگلے الیکشن میں ہم سے برا سلوک ہو گا ۔عوام پی ٹی آئی سے سخت ناراض ہے ، قومی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق عمران خان کے پاس اتنی بڑی سپورٹ تھی ،پھر یہ صورتحال ہے ، ہم روز اپنے ڈیر ے پر بیٹھتے ہیں ہمیں معلوم ہے لوگ کتنا ناراض ہیں ۔ انہوں نے نجی ٹی وی پروگرام میں راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ ملک میں پیٹرول سستا ہونے کے باوجود لوگوں کو نہیں مل رہا ، پیٹرول نہ ملنے کے ذمہ دار غیر منتخب افراد جن سے کوئی پوچھ نہیں رہا ، سکھر تک موٹروے پر کوئی پیٹرول پمپ نہیں موٹروے سے اتر کر ملتان سے پیٹرول ڈلوانا پڑتا ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے جو 10ہزار کی کرپشن ہوتی تھی وہ آج 30ہزار ہو گئی ہے، جب سے پاکستان بنا کبھی بیور و کریسی اتنی مضبو ط نہیں ہوئی جتنی آج ہے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے فیصل آباد سے رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض اپنی حکومت پر ہی برس پڑے۔ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں راجا ریاض نے کہا کہ فیصل آباد سے ملتان تک پیٹرول نہیں مل رہااور پنکچر کی دکان تک نہیں ہے۔بغیر اجازت بولنے پر ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے راجہ ریاض کو خاموش کراتے ہوئے کہا کہ آپ خاموش ہو جائیں، جو بات کرنی ہے اپنی باری پر بات کر لیں۔بولنے کی اجازت نہ ملنے پر راجہ ریاض احتجاجاً قومی اسمبلی کا اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔