واشنگٹن( آن لائن)امریکی اخبارنے بھارت میں کورونا کیسز اور صحت کے نظام پر تشویش کا اظہار کیا ہے،لاک ڈاؤن بھارت میں کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے میں ناکام رہا ہے، بھارت کا صحت کا نظام کورونا کے تلے دب کرر ہ گیا۔ نیویارک ٹائمز نے اپنے ایک مضمون میں بھارتی معیشت کاپردہ چاق کرتے ہوئے لکھا ہے کہ پورے ہندوستان میں بے روز گاری بڑھ رہی ہے ۔
نوجوان روز گار نہ ملنے پر جرائم کی وارداتوں کی طرف بڑھ رہے ہیں جبکہ نوجوانوں کی اکثریت اپنا قیمتی وقت انٹرنیٹ اور فلمیں دیکھ کر ضائع کررہے ہیں ، رپورٹ کے مطابق ہسپتالوں کی حالت انتہائی خراب ہے ،ڈاکٹر اور طبی عملہ خوف کا شکار ہیں ،کورونا مریضوں کے قریب کوئی جانے کو تیار نہیں جبکہ دیگر امراض میں مبتلاافراد کی بھی کوئی دیکھ بھال نہیں کی جارہی ،اکثر مریض دہائی دیتے رہتے ہیں مگرہسپتالوں نے نو لفٹ کی روش رکھی جس کی وجہ سے لوگ فٹ پاتھ، راہداریوں اور ایمبولینسز میں مرنے لگے۔رپورٹ کے مطابق غیرملکی سفارت خانوں نے بھی بھارتی ہسپتالوں کا پردہ چاک کر دیا ہے جن کے مطابق دیگر امراض کے مریضوں کو بھی ہسپتالوں میں داخلہ نہیں مل رہا۔بھارت کی معیشت بھی تیزی سے گر رہی ہے، 100 ملین افراد بے روزگار ہو چکے ہیں۔بھارت میں ایک حاملہ خاتون نیلم کماری کو 15 گھنٹے میں 8 ہسپتالوں نے داخلہ نہ دیا جس کے نتیجے میں 15 گھنٹے بعد نیلم کماری اور اس کے بچے نے زندگی کی بازی ہار دی۔نیلم کماری ہسپتال انتظامیہ اور عملے کی غفلت کی وجہ سے جان سے گئی۔نیویارک ٹائمز نے تحریر کیا ہے کہ نیلم کماری جیسی کتنی خواتین کشمیر اور حیدر آباد میں مررہی ہیں۔