پشاور(این این آئی)مریض کی ایک کال پر وزیراعلیٰ محمود خان کا فوری نوٹس، کمشنر ہزارہ کو ایوب میڈیکل کمپلیکس پہنچنے کی ہدایت، مریض کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کا حکم، وزیراعلیٰ کی مداخلت پر ڈاکٹروں کی دوڑیں لگ گئیں۔دو دن سے آکسیجن ختم ہونے کا بہانہ کرنے کے باوجود ایک گھنٹہ میں کرونا کے مریضوں کے لئے آکسیجن سلنڈر آئسولیشن وارڈز میں پہنچ گئے۔
گزشتہ دن ایوب ٹیچنگ ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں بشام سے تعلق رکھنے والے مریض محب شاہ کو رات اچانک سانس کی تکلیف بڑھ گئی۔ ان کی ہسپتال عملے کو بار بار بلانے اور آکسیجن لگانے کوششوں کے باوجود کوئی نہیں آیا۔ رات بھر مریض کے رشتہ دار بھاگ دوڑ کرتے رہے صبح ہوئی تو انہوں نے صوبائی وزیر محنت اور ثقافت شوکت یوسفزئی کو فون کرکے ساری صورت حال بتا دی جس پر صوبائی وزیر نے وزیر اعلیٰ محمود خان کو آگاہ کیا اور ان سے نوٹس لینے کی استدعا کی جس پر وزیر اعلیٰ نے کمشنر ہزارہ ظہیر الاسلام کو ٹاسک دیا اور چند گھنٹوں میں ہی آئسولیشن وارڈ کے مریضوں کو آکسیجن کی سپلائی فراہم کرائی گئی اور وارڈز میں ڈاکٹرز اور دیگر سٹاف پہنچ گیا وزیراعلیٰ اور صوبائی وزیر کے اس بروقت اقدام اور غریب مریضوں کی فوری داد رسی کو مریضوں اور ان کے لواحقین نے سراہا۔وزیراعلیٰ محمود خان نے مریض کو فون کر کے پوچھا کہ آپ کا مسئلہ حل ہو گیا ہے تو اس نے انتہائی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا محمود خان نے مریض سے پوچھا علاج صحیح ہو رہا ہے تو اس نے کہا کہ اب بہت اچھا ہو رہا ہے۔