جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

ڈاکٹر قدیر کا سپریم کورٹ کو ایک اور خط ،کون سے کیس کا حصہ بنانے کی استدعا کردی؟اٹارنی جنرل کی مخالفت

datetime 14  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن)ڈاکٹر عبد القدیر خان کی نقل و حرکت پر پابندی سے متعلق درخواست کی سماعت، ایک دفعہ پھر ڈاکٹر عبدالقدیر خان عدالت کے سامنے ذاتی حیثیت میں پیش نہ ہو سکے۔ وکیل توفیق آصف کی طرف سے عدالت عظمیٰ میں پیش کیے جانے والے خط میں ڈاکٹر عبدلقدیر خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ اور حکومتی اداروں پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں مقدمے کے دوران زبردستی دستخط کروائے گئے۔

موجودہ صورتحال میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے انصاف کی توقع نہیں،گزشتہ روز سپریم کورٹ لا کر بھی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، حکومت نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی ہے،موجودہ درخواست میری ہدایت پر دائر کی گئی ہے،قید میں رکھنا میرے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے،مجھ پر درخواست لینے کے لیے بھی دباو ڈالا گیا۔ اٹارنی جنرل نے اس موقع پر ڈاکٹر عبدلقدیر خان کے خط پر اعتراض اٹھاتے ہوئے موقف اپنایا کہ اس میں کہا گیا ہے کہ وہاں انصاف کی امید نہیں،عدالت اس خط کو قبول نہ کرے۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے اس موقع پر ریمارکس دئیے کہ بطور جج اجازت نہیں دے سکتے کہ کسی ہائیکورٹ کے عزت و وقار میں کمی آئے،سائل کتنا ہی معزز آدمی کیوں نہ ہو ہائیکورٹ کی عزت و تکریم میں کمی نہیں آنے دیں گے،ایک ہائیکورٹ سے حکم لے کر دوسرے ہائیکورٹ جانے کی روایت قائم نہیں ہونے دیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کی رضامندی سے نقل و حرکت کو ریگولیٹ کیا،اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے بعد لاہور ہائی کورٹ میں وہی درخواست کیسے دی گئی؟درخواست گزار کے وکیل کے پاس تین راستے ہیں ایک آپ اس درخواست پر بحث کریں، دوسرا آپ آرٹیکل 184/3 کے تحت درخواست دیں،تیسرا راستہ یہ ہے کہ درخواست واپس لے لیں،اگر ڈاکٹر قدیر نے مقدمہ چلانے کی کہا ہے تو عدالت کی معاونت کریں، اٹارنی جنرل کو اگرخط کے متن پر اعتراض ہے تو اس کے خلاف درخواست دیں۔

درخواست گزار کو تنبیہ کی ہے کہ الفاظ کے چناؤ میں احتیاط سے کام لیں۔عدالت نے ڈاکٹر عبد القدیر خان کے خط کو ریکارڈ کا حصہ بناتے ہوئے اسٹریٹجک پلاننگ ڈویڑن اور اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کردیے ہیں۔کیس کی سماعت جسٹس مشیر عالم اور جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔ بعد ازاں معاملے کی سماعت عید کے بعد تک لئے ملتوی کر دی گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…