جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

پاکستانی عوام اگر بنی اسرائیل قوم کی طرح اپنے آپ کو اللہ کی چہیتی قوم سمجھتی ہے تو یہ ان کی غلط فہمی ہے،کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد سرکاری اعداد و شمار سے دگنی ہے، معروف ڈاکٹر نے انتہائی اہم بات کردی

datetime 25  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن ) پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر افتخار برنی نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس میں مبتلاء افراد کاجو سرکاری اعداد و شمار بتایا جا رہا ہے حقیقت میں مریضوں کی تعداد اس سے دگنی ہے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام اگر بنی اسرائیل قوم کی طرح اپنے آپ کو اللہ کی چہیتی قوم سمجھتی ہے تو یہ ان کی غلط فہمی ہے ،

اگر چہ پاکستان میں امریکہ اٹلی اور دیگر ممالک کی نسبت کورونا کے کیسز کم ہیں لیکن ان کی تعداد پاکستان کے پاس موجود وسائل کے مقابلے میں بڑھتی جا رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن نے مختلف یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کے ساتھ نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی آئی ایم اے کے صدر ڈاکٹر افتخار نے کہا کہ اب ہسپتالوں میں گنجائش جواب دیتی نظر آ رہی ہے ،انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں جو صورتحال دیکھنے کو مل رہی ہے اس سے لڑنے کیلئے صرف احتیاطی تدابیر پر عمل در آمد کرنا ہو گا کیونکہ ابھی تک اس کی کوئی ویکسین موجود نہیں ، حکومت جو سمارٹ لاک ڈائون لانا چاہتی ہے اس کی وجہ سے خطرے کی شدت میں مزید اضافہ ہو گا کیونکہ اس سمارٹ لاک ڈائون پر صحیح طرح عمل در آمد نہیں ہو گا ، حکومت کو چاہیے کہ وہ سخت لاک ڈائون متعارف کروائے جو کہ مزید دوسے تین ہفتے تک برقرار رہے ، اس دوران تمام تر سرگرمیوں پر سخت پابندی عائد کی جائے اور تاجر برادری کو چاہیے حکومت کے ساتھ تعاون کرے تاکہ اس وبائی مرض سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکے انہوں نے یہ بھی کہا کہ مذہبی شخصیات سے بھی گزارش ہے کہ وہ دل پر پتھر رکھ کر مساجد پر بندش برقرار رکھیں کیونکہ اس وجہ سے کورونا کے کیسز میں مزید اضافہ ہو رہا ہے ، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر اعجاز خان نے کہا کہ یہ وبائی مرض ابھی کچھ مہینے مزید چلے گی،

کب تک چلے کچھ نہیں کہہ سکتے ،بچائو کا واحد طریقہ صرف اور صرف احتیاط ہے،ویکسین بننے میں مہینوں لگ سکتے ہیں، جبکہ پیما راولپنڈی کے صدر ڈاکٹر آصف نوازنے کہا کہ علماء اور حکومت کے درمیان کو ئی معاہدہ تہہ پایا ہے اس پر عملدرآمد ممکن نہیں،جب آپ نے مسجد میں داخلہ کردیا تو احتیاط مشکل ہہے ، مساجد میں زیادہ تر لوگوں کی تعداد پچاس سال سے اوپر ہے اور اس عمر کے لوگوں کو اس بیماری سے زیادہ خطرہ ہے ، پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن اسلام آباد ڈاکٹر فضل ربی نے کہا کہ پاکستان میں کل چار ہزار وینٹی لیٹرز ہیں، ایسے میں اس بات کا فیصلہ کرنا بہت مشکل ہے کہ کس کو وینٹی لیٹر پر ڈالا جائے کس کو یوں ہی چھوڑ دیا جائے، ہمارے ملک میں کورونا کے ٹیسٹ کم ہونے کے باعث مریضوں کی تعداد، کم ہے، پراپر کٹس نہ ملنے کے باعث دو سو ڈاکٹرز کورونا کے مرض میں مبتلا ہوچکے ہیں، عوام سے گزارش ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہوں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…