اسلام آباد (این این آئی) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز دیگر ممالک کی نسبت کم ہیں، کیسز کم ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ احتیاط چھوڑ دیں،احتیاطی تدابیر کے لیے دکاندار یاکارخانوں کے مالکان کی ذمہ داری زیادہ ہے ،خریداروں اور ورکرز کو بغیر اسکریننگ داخل نہ ہونے دیں۔ بدھ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ صنعتیں کھولنے کا مقصد یہ نہیں کہ بی احتیاطی شروع کردی جائے،
ہمارے تخمینوں کے مطابق پاکستان میں کرونا سے اموات کم ہیں، وزارت صحت ماہرین کے مشورے سے گائیڈلائن بناتا ہے، دکانوں پر اس بات پر زور دیا جائے کہ وہاں ہجوم نہ لگے۔انہوں نے کہا کہ ایس اوپیز کے مطابق سماجی فاصلے ہر صورت رکھنے ہیں، وزارت صحت کی جانب سے تمام گائیڈلائنز ویب سائٹ پر موجود ہیں خریداروں اور ورکرز کی صحت کا خیال بھی رکھنا ضروری ہے، خریداروں اور ورکرز کو بغیر اسکریننگ داخل نہ ہونے دیں، دونوں کے درمیان فاصلے کو یقینی رکھیں۔معاون خصوصی نے زور دیا کہ احتیاطی تدابیر کے لیے دکاندار یاکارخانوں کے مالکان کی ذمہ داری زیادہ ہے، صنعتیں اس لیے کھولی جارہی ہیں کہ لوگوں کو روزگار ملے، خریداروں اور ورکرز کی صحت کا خیال بھی رکھنا ضروری ہے۔انہوںنے کہاکہ خریداروں اور ورکرز کو بغیر اسکریننگ داخل نہ ہونے دیں، پاکستان میں 1500افراد کروناوائرس سیصحت یاب ہوچکے ہیں، ملک کے مختلف اسپتالوں میں 44افراد وینٹی لیٹرز پر ہیں، صنعتیں کھولنے کا مقصدیہ نہیں کہ بداحتیاطی شروع کردی جائے، حالات کنٹرول میں ہیں لیکن یہ مطلب نہیں کہ احتیاط کرناچھوڑ دیں۔معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے شرح اموات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ اس موذی مرض میں مبتلا 1500مریض صحتیاب ہو چکے ہیں ، مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج 44 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں اب تک 73 ہزار 440 شہریوں کے ٹیسٹ ہو چکے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ دنیا بھرمیں کورونا کیسز20 لاکھ سیزائد ہوچکے ہیں جبکہ کورونا کی وجہ سے ایک لاکھ 27 ہزارلوگ جاں بحق ہوئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان میں کورونا کیسزکی تعداد 5988 ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 272 نئے کورونا کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔