غزہ(آن لائن)فلسطین کے علاقے غزہ میں حکام نے نوول کورونا وائرس کے پہلے 2 کیسز کی تصدیق کردی۔حکام کے مطابق 2 فلسطینی شہری اس وائرس سے متاثر ہوئے جنہوں نے پاکستان کا سفر کیا تھا اور واپس لوٹنے پر انہیں قرنطینہ میں رکھا گیا تھا۔خیال رہے کہ اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا تھا کہ 2007 سے اسرائیلی ناکہ بندی سے محصور ساحلی علاقے غزہ میں غربت کی بلند شرح اور کمزور نظام صحت کے
باعث اس وائرس کا پھیلاؤ تباہ کن ہوسکتا ہے۔اس ضمن میں غزہ کے سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ وائرس کیسز کی تصدیق کے بعد عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا وفد صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے غزہ پہنچا۔دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ جن 2 افراد میں کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا انہیں پاکستان سے واپس آنے کے بعد سے قرنطینہ میں رکھا گیا ہے اور اس دوران ان کا زیادہ عوام سے رابطہ نہیں ہوا۔ڈپٹی سیکریٹری صحت یوسف ابو الرشید نے کہا کہ ’دونوں کیسز ان افراد میں ریکارڈ ہوئے کو غزہ واپس ا?ئے تھے اور ان کا غزہ کی پٹی کے کسی رہائشی کے ساتھ رابطہ نہیں ہوا‘۔وزارت صحت نے یہ بھی بتایا کہ وائرس سیمتاثر ہونے والے دونوں مریض مرد ہیں جن کی حالت بہتر ہے۔واضح رہے کہ 2007 میں جب حماد نے اس خطے کا کنٹرول سنبھالا تھا تو اسرائیل نے اس خطے کی ناکہ بندی کر کے محصور کردیا تھا۔خطے میں آمدو رفت پر پہلے ہی اسرائیل اور مصر کی جانب سے سخت پابندیاں عائد ہیں اور انہیں کورونا وائرس کے خطرے کی وجہ سے مزید سخت کردیا گیا۔غزہ میں حکام کا کہنا تھا کہ 2 ہزار 700 سے زائد فلسطینی گھروں میں تنہائی میں ہیں ان میں اکثریت ان افراد کی ہے جو مصر سے واپس ا?ئے ہیں۔اس سلسلے میں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز سامنے آنے کے بعد سویلین گروپ الشجائیہ نے غزہ کی سڑکوں کی جراثیم کش اسپرے سے صفائی کی۔ان کوششوں میں معاونت کرنے والے احمد الودیا کا کہنا تھا کہ ’ہم غزہ کی پٹی میں 40 برسوں سے محصور ہیں اور (ہماریتحفظ کے) امکانات بہت محدود ہیں‘۔