نئی دہلی (ساوتھ ایشین وائر) بھارت کے دارالحکومت دہلی میں کورونا وائرس سے اموات کی شکل میں مردوں کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لئے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔وزارت صحت کی منظوری کے ساتھ بلدیہ نے مردوں کی آخری رسومات کے لئے ایک گائیڈ لائن تیار کی ہے، جو مردہ جلانے کی ہندو رسم کے مطابق ہے، اس گائیڈ لائن میں تدفین کے طریقہ پر کوئی روشنی نہیں ڈالی گئی۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق کچھ روز قبل دہلی کے نگم بدھ گھاٹ پر کورونا وائرس سے متاثرہ ایک مردہ کی آخری رسم ادا کی گئی، جو اس لئے تنازعہ کے دائرہ میں آگیا کیوں کہ تب تک وائرس کے مردوں کی آخری رسومات کی ہدایات نہیں آئی تھیں اور جس کی وجہ سے لاش جلانے میں کافی تاخیر ہوئی۔بلدیہ کے ایک سینئر اہلکار نے ساوتھ ایشین وائر کو بتایا کہ مردہ کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لئے جو ضوابط بنائے گئے ہیں، اس کے مطابق ” مردہ ایک خاص قسم کے پلاسٹک بیگ میں سیل ہو، اس کی جلد ظاہر نہ ہو۔ مردہ کے آخری دیدار کے لئے پلاسٹک کا بیگ نہ کھولیں، نہ ہی اسے نہلائیں اور نہ ایسی کوئی رسم ادا کی جائے، جو مردہ کے جسم کو کھلے میں ظاہر کردے۔ مردہ کا چہرہ دیکھنے کی شکل میں وہاں صحت سے وابستہ کسی اہلکار کا ہونا ضروری ہے، جو تمام حفاظتی آلات سے آراستہ ہو۔ ان کا ایسا لباس میں ملبوس ہونا ضروری ہے، جو ان کو جراثیم سے محفوظ رکھ سکے۔مردہ کے اہل خانہ چھوٹے شمشان کی بجائے بڑے شمشان کا انتخاب کریں، وہاں بھیڑ نہ ہونے دیں۔مردہ کو بوسہ دینا، غسل دینا اور اس کے گلہ لگنا سختی سے منع ہے، مذہبی رسومات کی ادائیگی کی اجازت مشروط ہے، کم سے کم وقت میں تمام رسومات ادا کی جائیں۔اس کے علاوہ آخری رسومات کی ادائیگی کے وقت قریبی رشتہ داروں کے علاوہ کسی بھی طرح کے اجتماع پر پابندی ہے، بھیڑ سے گریز کی سخت ہدایت دی گئی ہے۔ برقی بھٹیوں میں مردہ جلانے کے عمل میں شامل ہونے عملہ کو سینیٹائز کرنا بھی ضروری ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق بی جے پی کے زیر اقتدار بلدیہ کی جانب سے کورونا سے ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کو جلانے کے لئے ضوابط بنائے گئے ہیں مگر تدفین کے تعلق سے ہدایت نامہ میں کچھ بھی وضاحت نہیں ہے۔ ضوابط میں وائرس سے موت پر مردہ کو جلانے پر زور دیا گیا ہے۔