لندن (این این آئی)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ایک بار پھر وزیراعظم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ عمران نیازی پرویز مشرف کی طرح شریف فیملی کے گھروں پر قبضے اور فیکٹریوں کو بند کر رہے ہیں، اسحاق ڈار نے حلال کی کمائی سے گھر بنایا جسے چھیننے کی کوشش کی گئی۔
پنجاب حکومت نے ہائیکورٹ کے فیصلے کی دھجیاں اڑائیں، بلین ٹری منصوبہ کہاں گیا، کسی کو کچھ پتا نہیں، بی آر ٹی منصوبہ کرپشن کی آماجگاہ بن چکا ہے، مہنگائی، بے روزگاری اور لاقانونیت آج سکہ رائج الوقت ہے،فضل الرحمان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ کس بات کے لیے ہے؟ ، وزیر اعظم کے بیان کی مذمت کرتے ہیں ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ اسحاق ڈار نے حلال کی کمائی سے گھر بنایا جسے چھیننے کی کوشش کی گئی، ہائیکورٹ نے حکم امتناع دیا، پھر بھی اسحاق ڈار کے گھر کو اولڈ ہاؤس قرار دیدیا گیا، پنجاب حکومت نے ہائیکورٹ کے فیصلے کی دھجیاں اڑائیں، ان کی نظر میں قانون کی اہمیت اور عدلیہ کی وقعت یہ ہے۔وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شہباز شریف بولے یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے دن رات یوٹرن لیے اور لوگوں کو سبز باغ دکھائے، انہوں نے کہا تھا کہ میں کرپشن ختم کر دوں گا، انہوں نے کہا تھا جب ڈالر اوپر جاتا ہے اور مہنگائی ہوتی ہے تو وزیراعظم کرپٹ ہوتا ہے، فیصلہ کر لیں کون کرپٹ ہے اور کون نہیں۔انہوں نے کہاکہ بلین ٹری منصوبہ کہاں گیا، کسی کو کچھ پتا نہیں، بی آر ٹی منصوبہ کرپشن کی آماجگاہ بن چکا ہے، مہنگائی، بے روزگاری اور لاقانونیت آج سکہ رائج الوقت ہے۔
مریم نواز کو لندن جانے کی اجازت ملنے سے متعلق سوال پر شہباز شریف نے کہا اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ مریم نواز کو ہائیکورٹ سے اجازت ملے۔نیب کی جانب سے شریف فیملی کی ملکیتی کمپنیوں کے دفاتر پر چھاپے کے حوالے سے صدر مسلم لیگ (ن )نے کہا کہ ماڈل ٹائون میں چھاپا غنڈا گردی ہے، پورے ملک میں عمران خان، نیب اور شہزاد اکبر کو شریف فیملی کے علاوہ کوئی نظر نہیں آتا۔شہباز شریف نے کہاکہ مشرف کے دور میں ماڈل ٹاؤن کا گھر لے لیا گیا، دفتر اور فیکٹریوں کو بند کر دیا گیا، آج عمران نیازی وہی اقدامات دوبارہ دہرا رہے ہیں۔
شہباز شریف نے ایک بار پھر کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد ایک دھیلا قرضہ بھی معاف نہیں کرایا، غربت اور بیروزگاری کے خاتمے کیلئے شریف فیملی اور ن لیگ عوام کے ساتھ مل کر وہ سفر دوبارہ جاری کرے گی۔انہوں نے کہا کہ اتفاق فاؤنڈری کے قرضہ جات کی مد میں پونے 6 ارب روپے بینکوں کو ادا کیے، اتفاق فاؤنڈری ہم نے نہیں حکومتی پالیسیوں کی وجہ بند ہوئی۔وزیراعظم کی جانب سے مولانا فضل الرحمان پر آرٹیکل 6 کا مقدمہ درج کرنے سے متعلق بیان پر شہباز شریف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان پر بغاوت کے مقدمے کے بیان کی مذمت کرتے ہیں، فضل الرحمان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ کس بات کے لیے ہے؟ ان کا قصور کیا ہے؟ فضل الرحمان نے اسلام آباد کو بند نہیں کیا اور سول نافرمانی کی بات نہیں کی۔ انہوںنے کہاکہ بیمار والدہ لمبا سفر طے کر کے بخیریت پہنچی ان کی دعائیں ہمارے ساتھ ہیں۔ مریم کا کیس ہائیکورٹ میں ہے، اگر انہیں اجازت ملی تو اللہ سے دعا گو ہیں وہ بھی موجود ہوں۔