کوئٹہ ( آن لائن )کوئٹہ میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب بم دھماکہ دو افراد جاں بحق سیکورٹی اہلکاروں سمیت 14افراد زخمی ہوگئے دھماکے کے بعد قریبی دکانوں میں آگ لگ گئی دھماکے کے بعد سول ہسپتال کوئٹہ سمیت دیگر ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے
میکانگی روڈ ،ڈفرن ہسپتال کے قریب سیکورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب زور دار بم دھماکہ ہوا جس کی وجہ سے قریبی عمارتوں اور دکانوں کے شیشے ٹھوٹ گئے دھماکے سے محمد اکرام سمیت دو افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 14افراد زخمی ہوگئے جن میں دو ایف سی اہلکار عاصم،اختر، عبدالغفار،نثار احمد،عمر خان،عبدالخالق،عمر زمان،زیب اللہ،وارث،راز گل،عبدالحلیم،باران گل،محمد ہاشم،محمد شعیب زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا دھماکے کے بعد سول ہسپتال کوئٹہ میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی تمام اسٹاف اور ڈاکٹرز کو فوری طور پر طلب کر لیا واقعے کی اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا میکانگی روڈ پر بم دھماکے کے بعد قریبی دکانوں میں آگ لگ گئی تاہم فائر برگیڈ میں دکانوںمیںلگی آگ پر قابو پا لیا وزیراعلیٰ بلوچستان نے فوری طور پر بم دھماکے کی رپورٹ طلب کر لی اور کہا کہ بزدل دہشت گرد ایک مرتبہ پھر شہر اور صوبے کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں، دیرپا امن کے قیام کو ہرصورت یقینی بنایا جائے گا معصوم اور بے گناہ شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا شہر میں سیکیورٹی کے اقدامات کو مزید موثر اور سخت بنایا جائے، دہشت گردوں کو دوبارہ سے سر اٹھانے کا موقع نہ دیا جائے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ زخمیوں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولیات دی جائیں، سیکریٹری صحت خود نگرانی کریں وزیراعلی کا دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہارکیا گیا وزیراعلی کی جاں بحق افراد کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی گئیصوبائی وزیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے کوئٹہ میکانگی روڈ پر ایف سی کی گاڑی پر بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک دشمن عناصر امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں ملک دشمن عناصر صوبے کے امن و امان کی صورتحال خراب اور عوام میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے ہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سیکورٹی انتظامات مزید سخت کرنے کی ہدایت کی گئی۔