جکارتہ(این این آئی)دنیا کا سب سے بڑا پھول ریفلیزیا جسے مونسٹر فلاور بھی کہا جاتا ہے، جس کا پودا اپنی طفیلی خصوصیات اور پھول انتہائی ناگوار بو کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس جنس کے پودوں میں جڑ، تنا اور پتے نہیں ہوتے۔ طفیلی بیل کے اوپر پانچ پنکھڑیوں والا
ایک پھول کھلتا ہے اس جنس کے پھول جسامت میں بہت بڑے ہوتے ہیں۔اس پودے کی کوئی جڑ یا پتے نہیں ہوتے اور اپنی ضروریات میزبان پودوں سے پوری کرتا ہے اور اسی وقت نظر آتا ہے جب میزبان پودے پر اس کے پھول کھلتے ہیں۔اور اب انڈونیشین محکمہ جنگلات کے حکام نے ممکنہ طور پر ان میں سب سے بڑا پھول دریافت کرلیا ہے۔مغربی سماٹرا کے نیچرل ریسورسز اینڈ کنزرویشن سینٹر کے مطابق مغربی سماٹرا جنگل میں لگ بھگ 4 فٹ قطر کے ریفلیزیا پھول کو دریافت کیا گیا ہے جو کہ اب تک ملنے والا سب سے بڑا پھول ہے۔حیران کن طور پر اسی جگہ (اور اسی پودے) پر 2017 میں سب سے بڑا پھول دریافت کیا گیا تھا مگر یہ نیا پھول 4 انچ چوڑا ہے۔اس پھول کے کھلے ہوئے منہ سے ایسی بو خارج ہوتی ہے جو گلے ہوئے گوشت یا لاش سے ملتی جلتی ہے اور اس کے قریب جانا ہر ایک کے بس کی بات نہیں۔مگر اس کی زندگی بہت کم ہوتی ہے اور منہ کھلنے کے بعد صرف ایک ہفتے میں سڑ کر مرجاتا ہے۔