لاہور( این این آئی )صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ملک بھر سے لوگوں کو جمع کرنے کے لیے اربوں روپے خرچ کرنے کے بجائے تھر میں معصوم لوگوں کی جان بچانے پر خرچ کیے جاتے تو بہتر تھا،بلاول کے پاپا نے بھی نیب میں پیش نہ ہونے سے متعلق متکبرانہ بیان دیا تھا ،
بلاول بھٹو کو قومی احتساب بیورو کے سامنے پیش ہونا پڑے گا۔ ڈی جی پی آر آفس میں صوبائی وزیر ڈاکٹرمراد راس کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے بلاول کو نوعمری میں ہی منی لانڈرنگ اور کرپشن کے تمام طریقے سکھا دئیے تھے اور اب آپ کہتے ہیں کہ نیب کے سامنے پیش نہیں ہوں گا۔آپ کے والد آصف علی زرداری نے بھی اسی تکبر کے ساتھ کہا تھا کہ نیب کے سامنے پیش نہیں ہوں گا لیکن اللہ کی ذات سب سے بڑی ہے اور پھر ان کا تکبر زمین بوس ہوا۔بلاول صاحب آپ زرداری گروپ کے چیف ایگزیکٹو افسر ہیں اور اس گروپ نے منی لانڈرنگ کی ہے ۔انہوںنے محترمہ بینظیر بھٹو کے قتل کو المناک واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب سابق وزیراعظم پر حملہ ہوا تو سیکیورٹی کی تمام تر ذمہ داری تر ذمہ داری رحمن ملک کے پاس تھی۔بینظیر بھٹو پر حملے کے بعد رحمن ملک فوراًبعد ہسپتال کی بجائے زرداری ہائوس کیوں گئے؟،بلاول بھٹو کو اپنے پاپا سے سوال پوچھنا چاہیے رحمن ملک وقوعہ چھوڑ کر زرداری ہائوس کیوں گئے،بلاول کو دوسرا سوال اپنے والد سے پوچھنا چاہیے کہ سانحہ راولپنڈی کے فوری بعد انہوں نے باہر سے فون کر کے یہ کیوں حکم دیا کہ بینظیر بھٹو کا پوسمارٹم نہیں کرنا۔انہوںنے بلاول کو مشورہ دیا کہ جب تک آصف علی زرداری، پھوپھی فریال تالپور اور شرجیل میمن سمیت دیگر کرپٹ عناصر کا دست شفقت آپ کے سر پر رہے گا تب تک پنجاب، خیبرپختونخوا ہ اور سندھ بشمول کراچی اور حیدرآباد میں آئندہ انتخابات میں کوئی پرسان حال نہیں ہوگا۔