کراچی(این این آئی)گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہاہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ وزیراعلی سندھ سے ملاقات کے خواہش مند ہیں،تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کی سوچ الگ ہوسکتی ہے لیکن دونوں ملکی ترقی چاہتی ہیں، 27 دسمبر کو وزیر اعظم کراچی آرہے ہیں۔
جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ ان کے پاس ایسی کوئی اطلاع نہیں کہ وزیر اعظم 27 دسمبر کو کراچی آ رہے ہیں،وزیراعظم کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کا طویل اجلاس ہوا جس میں بہت سی مثبت باتیں ہوئیں، وزیراعظم کے ساتھ کافی مسائل پرطویل گفتگو ہوئی، ملک کو آج اتحاد کی ضرورت ہے۔بدھ کو بابائے قوم قائد اعظم محمدعلی جناح کے 144ویں یوم پیدائش کے موقع پر گورنرسندھ عمران اسماعیل اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی کابینہ کے ہمراہ مزارقائد پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔بعدازاں گورندسندھ نے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعظم سے اسلام آباد میں ہونے والی میٹنگ مثبت رہی، امید ہے وزیر اعلی سندھ صوبے کے منصوبوں پر تعاون کریں گے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کی سوچ الگ ہوسکتی ہے لیکن دونوں ملکی ترقی چاہتی ہیں، 27 دسمبر کو وزیر اعظم آ رہے ہیں، وزیر اعلی سے ملاقات کے خواہش مند ہیں۔ وزیر اعلی کی وزیر اعظم سے ملاقات کو آئس بریکنگ سمجھتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں اقدام سے بہتری آئے گی۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کا مقصد سندھ کی ترقی ہے، دونوں مل کرچلیں گے تو صوبے کے لیے بہتر کام کرسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گرین لائن کی تاریخ ابھی نہیں دی جاسکتی، وزیراعظم جلد کراچی کے پانچ دیگر منصوبوں کا افتتاح کریں گے۔عمران اسماعیل نے کہا کہ گرین لائن سے متعلق میڈیا نے ان کی بات کا غلط مطلب سمجھا یا پھروہ سمجھا نہیں پائے۔اس دوران عمران اسماعیل نے ملک کی اقلیتوں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کوتمام حقوق حاصل ہیں۔انہوں نے بھارتی جارحیت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سیکولرازم کے دعویدار بھارت میں مسلمان مشکل حالات سے گزررہے ہیں۔
بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ جوکچھ ہورہا ہے وہ دنیا کے سامنے ہے۔اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ ملک کو آج اتحاد کے ساتھ چلنے کی اور متحد رہنے کی بہت ضرورت ہے، اس سے پہلے شاید پہلے کبھی اتنی ضرورت نہیں پڑی ہو جتنی آج ضرورت ہے۔مودی حکومت اور اس کے حالیہ مسلمان مخالف فیصلوں پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ پورے بھارت میں مسلمانوں پرمظالم ڈھائے جارہے ہیں۔
مسلمانوں کے ساتھ بھارت میں امتیازی سلوک صرف اسلامی نہیں بلکہ انسانی مسئلہ ہے۔انہوں نے وفاقی حکومت سے درخواست کی کہ بھارتی ظلم و بربریت کو عالمی فورم پر اٹھائیں، تمام اسلامی ممالک کو مسلمانوں پر مظالم کے خلاف متحد ہونا چاہیئے۔وزیر اعلی سندھ نے کہاکہ مسیحی برادری کو کرسمس کی مبارکباد دیتا ہوں۔ وزیر اعظم عمران خان نے سی سی آئی کا طویل اجلاس کیا۔ جس صوبے سے گیس نکلے اس کے وسائل پر پہلا حق اسی صوبے کا ہوتا ہے۔
اٹارنی جنرل نے پانی کی تقسیم سے متعلق اجلاس میں رپورٹ بھی پیش کی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی27دسمبرکو کراچی آمد کی مجھے کوئی اطلاع نہیں،ابھی گورنر صاحب سے معلوم ہوا ہے، بحیثیت وزیر اعلی میرا فرض ہے وزیر اعظم کے استقبال کے لیے جائوں۔ پہلے جب آیا کرتے تھے تو بتایا جاتا تھا، لیکن اب وزیر اعظم کی آمد کا نہیں بتایا جاتا۔انہوں نے کہاکہ وہ 27دسمبرکومحترمہ بے نظیربھٹوکی برسی کے سلسلے میں راولپنڈی میں ہوں گے، اس دن پیپلزپارٹی لیاقت باغ میں جلسہ کرے گی۔مراد علی شاہ نے صحافیوں سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ کراچی کے دوران اس سے قبل انہیں باضابطہ طور پر کبھی بلایا نہیں گیا