اسلام آباد (این این آئی)مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس پیر 23 دسمبر کو ہو گا،صدارت وزیر اعظم عمران خان کریں گے مشترکہ مفادات کونسل کا 16 نکاتی ایجنڈہ جاری کردیا گیا۔ذرائع کے مطابق مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی شرکت کریں گے،مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں وزیر بین الصوبائی روابط فہمیدہ مرزا بھی شریک ہوں گی،
اجلاس میں چیف سیکرٹریز وفاقی حکو بھی شرکت کی دعوت دی گئی،مشترکہ مفادات کونسل کا 16 نکاتی ایجنڈہ جاری کردیا گیا،سی سی آئی کی سالانہ رپورٹ 2016 اور 2017 منظوری کے لیے پیش کی جائے گی، صوبوں کو پانی کے خالص منافع پر عملدرآمد کے فارمولے پر بحث ہوگی،مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں پیٹرولیم پالیسی 2012 کے ترمیمی مسودے کی منظوری کا بھی امکان ہے۔ ایل این جی درآمد کا معاملہ بھی مشترکہ مفادات کونسل کے ایجنڈے میں شامل ہیں،حویلی شاہ بہادر اور بلوکی پاور پلانٹس کی نجکاری کی سمری بھی مشترکہ مفادات کونسل کو بھجوا دی گئی،تیز ی سے بڑھتی ملکی آبادی پر قابو پانے کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل ہیں،صوبوں میں پانی کی تقسیم کے معاہدے سے متعلق اٹارنی جنرل کی سفارشات بھی ایجنڈے میں شامل کر لی گئیں۔،پنجاب حکومت کی جانب سے صوبوں کو فنڈز کی غیر قانونی منتقلی کا معاملہ بھی ایجنڈے کا حصہ ہے،صوبہ سندھ کی جانب سے صوبوں کے فنڈ سے ایف بی آر کی غیر قانونی اور غیر آئینی کٹوتی کی سمری بھی ایجنڈے میں شامل ہیں،سی جے ہائیڈرو پاور منصوبے کا این او سی کا معاملہ بھی زیر بحث آئے گا،چیئرمین واپڈہ اور ممبرز کی تقرری سے متعلق ڈرافٹ بھی اجلاس میں پیش کیا جائے گا،ایل پی جی کی پیداوار پر وزارت پیٹرولیم کو رائیلٹی کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل ہیں،قدرتی وسائل کی تقسیم کے حوالے سے آئین کے آرٹیکل 158 اور 172 پر عملدرآمد کا معاملہ بھی زیر بحث آئے گا،متبادل توانائی پالیسی 2019 منظوری کے لیے پیش کی جائے گی،پاکستان کی مردم شماری کے نتائج کا نوٹیفیکیشن بھی ایجنڈے میں شامل ہیں،اوگرا ترمیمی آرڈیننس 2002 بھی سی سی آئی میں زیر بحث آئے گا۔