جمعہ‬‮ ، 03 اکتوبر‬‮ 2025 

ہم آج بھی تاریخ سے سبق سیکھنے کے لیے تیار نہیں، آرمی چیف کی دوبارہ تعیناتی، توسیع اور نئی تعیناتی بے معنی ہے، آئین وزیراعظم کو ایکسٹینشن کا کوئی اختیار نہیں دیتا، تفصیلی فیصلے کے بعد حکومت اور اپوزیشن کے پاس کیا کیا آپشن ہیں؟ جاوید چودھری کا تجزیہ

datetime 16  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان میں پچھلے 48 سال سے سال کا اختتام انتہائی دکھ اور افسوس کے ساتھ ہوتا ہے، 16دسمبر 1971ء کو پاکستان دو حصوں میں تقسیم گیا تھا‘ قوم ہر 16 دسمبر کو اس تقسیم کو یاد کرتی ہے اور کف افسوس ملتی ہے‘ پچھلے پانچ سال سے اس افسوس میں اے پی ایس پشاور کے 149 بے گناہوں کا خون بھی شامل ہو گیا،

ان ایک سو انچاس لوگوں میں 132 بچے تھے، آج چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ان دونوں سانحوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا، یہ دونوں پاکستان کی تاریخ کے سیاہ ترین باب ہیں، یہ دونوں واقعات غفلت، غیر سنجیدگی اور حقائق کو تسلیم نہ کرنے جیسی حماقتوں کا نتیجہ ہیں، ہم اگر ان دونوں واقعات سے سنبھل جاتے تو شاید ہم آج جیسے نہ ہوتے لیکن افسوس ہم سوگ منانے کے باوجود سنبھل نہیں سکے، آپ دیکھ لیجیے حمود الرحمن کمیشن رپورٹ سانحہ کے 29 برس بعد منظر عام پر آئی اور یہ بھی پاکستان سے پہلے انڈیا میں چھپی تھی اور ہم نے پانچ سال گزرنے کے باوجود ابھی تک سانحہ اے پی ایس کی رپورٹ بھی جاری نہیں کی، کیا یہ حقیقت یہ ثابت نہیں کرتی ہم آج بھی تاریخ سے سبق سیکھنے کے لیے تیار نہیں ہیں، ہم آخر کب سنبھلیں گے‘ ہم آخر کب سیکھیں گے، سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی ایکسٹینشن سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا، فیصلے کے مطابق پارلیمنٹ اگر چھ ماہ میں قانون سازی نہیں کرتی تو جنرل قمر جاوید باجوہ ریٹائر سمجھے جائیں گے، جنرل باجودہ کی مدت ملازمت میں توسیع کی وزارت دفاع کی سمریوں کی کوئی حیثیت نہیں، صدر، وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کی جانب سے دوبارہ تعیناتی، توسیع اور نئی تعیناتی بے معنی ہے، آئین وزیراعظم کو ایکسٹینشن کا کوئی اختیار نہیں دیتا، تفصیلی فیصلے کے بعد حکومت اور اپوزیشن کے پاس کیا کیا آپشن ہیں؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…