پیر‬‮ ، 21 اکتوبر‬‮ 2024 

وحید ڈوگر نے جائیدادوں کی نشاندہی کی ، کوئی دستاویزات نہیں دیں ،وکیل جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ،دلائل کب مکمل کرینگے؟بتا دیا

datetime 4  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس معاملہ پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے وکیل منیر اے ملک نے کہا ہے کہ وحید ڈوگر نے جائیدادوں کی نشاندہی کی ، کوئی دستاویزات نہیں دیں ، شکایت کیساتھ مواد فراہم کرنا متعلقہ شخص کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

کوشش کرونگا دو سے تین دن میں دلائل مکمل کر لوں جبکہ بینچ کے سربراہ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاہے کہ کیس کی وجہ سے عدالتی کام بہت متاثر ہو رہا ہے، عدلیہ کی آزادی کا معاملہ ہے اس لیے فل کورٹ بیٹھی ہے،ججز کی نگرانی ، جاسوسی، کردار کشی پر دلائل سنیں گے۔ بدھ کو سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس معاملہ پر جسٹس فائز عیسی اور دیگر کی درخواستوں پر سماعت کے دور ان دلائل دیتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے وکیل منیر اے ملک نے کہاکہ وحید ڈوگر نے تین ججز کی بیرون ملک جائیدادوں کی شکایت کی، ڈوگر نے جائیدادوں کی نشاندہی کی لیکن کوئی دستاویزات نہیں دیں۔منیر اے ملک نے کہاکہ ایسی شکایت صدر یا جوڈیشل کونسل کو ملتی تو باہر پھینک دی جاتی، وحید ڈوگر نے شکایت صدر کے بجائے اثاثہ جات ریکوری یونٹ کو دی۔ انہوںنے کہاکہ شکایت کو سنجیدہ لیکر کاغذ پورے کرنے کی کوشش کی گئی۔ جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے کہاکہ وحید ڈوگر کتنا پڑھا لکھا ہے؟۔وکیل جسٹس قاضی عیسیٰ عائز نے کہاکہ میری نظر میں وحید ڈوگر پراکسی ہے۔ جسٹس مظہر عالم نے کہاکہ صدر کو ججز کیخلاف شکایت کا علم کب ہوا؟ ۔ منیر اے ملک نے کہاکہ وزیراعظم کی ایڈوائس ملنے پر ہی صدر کو علم ہوا۔

وحید ڈوگر کو فریق بنایا تھا لیکن اس نے جواب جمع نہیں کرایا۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ آپ کے مطابق ڈوگر کو کاغذی کارروائی کیلئے سامنے لایاگیا۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ دستاویزات موجود ہوتی تو وزارت قانون خود شکایت بھجوا دیتی۔ جسٹس فیصل عرب نے کہاکہ بعض اوقات ڈرائیورز بھی بتا دیتے ہیں کہ صاحب چھٹیاں گزارنے کہاں جاتے ہیں۔منیر اے ملک نے کہا کہ شکایت کیساتھ مواد فراہم کرنا متعلقہ شخص کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

کوشش کرونگا دو سے تین دن میں دلائل مکمل کر لوں۔جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ اس کیس کی وجہ سے عدالتی کام بہت متاثر ہو رہا ہے، عدلیہ کی آزادی کا معاملہ ہے اس لیے فل کورٹ بیٹھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ججز کی نگرانی ، جاسوسی، کردار کشی پر دلائل سنیں گے۔ رضا ربانی نے کہاکہ جسٹس کے کے آغا کے ریفرنس پر بھی دلائل دوں گا۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ کے کے آغا نے درخواست دائر نہیں کی، تعین کرینگے ریفرنس آگے چلنا ہے یا یہاں ختم ہونا ہے۔ وکیل سندھ بار کونسل رضا ربانی نے کہاکہ ریفرنس کالعدم ہونا چاہیے۔ بعد ازاں سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کر د ی گئی ۔

موضوعات:



کالم



گیم آف تھرونز


گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…