گوجرخان(آ ن لائن)شہر کی نشیبی آبا دی ڈھوک امیرباز کے 70سالہ راستہ کے تنازعہ پربڑے تصادم کے ممکنہ خطرات کے باوجود انتظامیہ وپولیس کی مسلسل چشم پوشی، سول جج سہیل محمود کی عدالت سے حکم امتناعی کے باوجود چوہدری فیملی کی جانب سے دیوار بنانے کی کوشش اور
مسلح افراد کی مبینہ پونہ گھنٹہ تک اندھا دھندفائرنگ،لاٹھیوں،ہاکیوں اور اینٹیں وپتھربرسانے کے نتیجہ میں سابق جنرل کونسلر ن لیگی رہنماء راشد قیوم قریشی قتل، مقتول کے 3بیٹوں سمیت13سے زائد افراد زخمی بھی ہوگئے،آ ن لائن کے مطابق ورثاء وعلاقہ مکینوں اور سابق کئی کونسلرزنے نعش جی ٹی روڈ پر رکھ کر شدید احتجاج کرتے ہوئے وقوعہ کوایم پی اے چوہدر ی ساجد گُجر،چوہدری براد ر ی، پی ٹی آئی رہنماء ثاقب بیگ سمیت متعدد بااثرافراد کی ملی بھگت قرار دیااوردہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دو طرفہ GTروڈ،سروس اور لنک روڈز بلاک کر دیں، لگ بھگ 3گھنٹے کی کوششوں سے ایس ایچ او گوجرخان میاں عمران عباس اور ڈی ایس پی کہوٹہ ملک طارق محبوب کے کامیاب مذاکرات کے بعدروڈ بلاکیج ختم ہوا،رات گئے تک ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا جبکہ نعش پوسٹمارٹم کیلئے تحصیل ہیڈ کوارٹرزہسپتال منتقل کر دی گئی،وقوعہ میں زخمی ہونیوالوں میں 3حقیقی بھائی حسن،سلیمان،رضوان انکے دو کزن کامران،نعمان، مقتول راشد قریشی کے بیٹے ارمغان راشد قریشی،زائفہ راشدوغیرہ شامل ہیں،پولیس رات گئے تک اندراج مقدمہ کیلئے معمول کی لکھت پڑھت میں مصروف تھی۔