اسلام آباد (این این آئی) اسلام آباد ہائی کورٹ نے گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس میں مبینہ غیر آئینی اضافہ چیلنج کیس میں ای ٹی او اور ایف بی آر سے آئندہ سماعت سے پہلے ہائیکورٹ میں تحریری جواب داخل کرانے کا حکم دے دیا۔ منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس میں مبینہ غیر آئینی اضافہ چیلنج کیس کی
سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔گزشتہ سماعت میں عدالت نے وفاق اور ایف بی آر کو نوٹس جاری کیا تھا۔گزشتہ سماعت میں عدالت نے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔دور ان سماعت درخواست گزار کی جانب سے چوہدری عبدالرحمن ناصر ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ای ٹی او اور ایف بی آر نے جواب دینے کے لئے عدالت سے وقت طلب کر لیاعدالت نے ای ٹی او اور ایف بی آر سے آئندہ سماعت سے پہلے ہائیکورٹ میں تحریری جواب داخل کرانے کا حکم دے دیا۔چوہدری عبد الرحمن ناصر ایڈووکیٹ نے کہاکہ درخواست میں موٹر وہیکل ٹیکسیشن ایکٹ 1958 میں ترمیم کو چیلنج کیا گیا ہے، درخواست اسلام آباد کے ایک شہری شجاعت عباسی نے دائر کی ہے۔چوہدری عبد الرحمن نے کہاکہ ٹوکن ٹیکس شیڈول میں ترمیم کا حامل 30 جون کا نوٹیفکیشن غیر آئینی ہے، ترمیم کے تحت ایک ہزار سی سی تک گاڑیوں کا لائف ٹائم ٹوکن ٹیکس 31 ہزار کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ٹوکن ٹیکس 10 ہزار جبکہ 21 ہزار دیگر ٹیکسز کے نام پر لیے جا رہے ہیں، بڑی گاڑیوں کے لیے ٹیکس کی مد میں ایسی کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ ایک ہزار سی سی گاڑی والوں کو غیر قانونی ٹیکس جمع کرنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت دو ہفتوں تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔