اوسلو(این این آئی)ناروے میں قرآن کی بے حرمتی کو بہادری اور جرات سے روکنے والے نوجوان قوصائی رشید کا تعلق شام سے ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 23 سالہ نوجوان سماجی رابطوں کی ویب سائٹس فیس بک اور انسٹاگرام پر کافی متحرک ہیں اور ان کے فالورز کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے۔یاد رہے گزشتہ دنوں ناروے کے شہرکرسٹین سینڈ میں اسلام مخالف تنظیم (سیان) کے سربراہ لارس تھورسن
نے ریلی کے دوران قرآن پاک کی بے حرمتی کرتے ہوئے نذر آتش کرنے کی کوشش کی۔موقع پر موجود نوجوان عمر الیاس نے لارس تھورسن کو روکنے کے لیے اس پر حملہ کر دیا، پولیس کی مداخلت کے باعث قرآن کی بیحرمتی کرنے والے کی جان چھوٹی۔اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر نوجوان عمرالیاس کا نام ٹرینڈ کرنے لگ گیا جبکہ دنیا بھر کے مسلمان ان کی بہادری پر انہیں خراج تحسین پیش کر رہے ہیں۔