ملتان(اے این این)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ان ہاؤس تبدیلی کا کوئی امکان نہیں۔ کچھ لوگوں کو خوش فہمی ہے اور خوش فہمی رہے گی۔تحریک انصاف نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا۔ نواز شریف کے حوالے سے عدالت کے فیصلے پر وزیراعظم نے کور کمیٹی کا اجلاس طلب کیا ہے اور عدالتی فیصلے پر مشاورت کا آغاز کردیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کے بارے میں پارٹی میں مشاورت کررہے ہیں۔ہائیکورٹ کے فیصلے کی تفصیل کے بعد حکمت عملی طے کریں گے اورجلد ہی حکومتی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ نواز شریف کے فیصلے کے دو پہلو ہیں ایک قانونی اور دوسرا انسانی ہمدردی کاانسانی پہلو کو مد نظر رکھتے ہوئے کابینہ نے نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت دیدی۔ اس سلسلے میں عدالت نے دونوں ٹیموں کو سامنے رکھتے ہوئے ایک شرط عائد کی کہ وہ انڈرٹیکنگ دیں۔ جو شہباز شریف نے دیدی ہے اور نواز شریف نے اس کی حمایت کی ہے۔ شہباز شریف نے واضح کہا ہے کہ ہم چار ہفتوں کیلئے باہر لے جا رہے ہیں اور ہم واپس لانے کے پابند ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ملتان میں مرکزی انجمن تاجران کے زیر اہتمام منعقدہ تاجر کنونشن سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مرکزی انجمن تاجران کے چیئرمین خواجہ سلیمان صدیقی صوبائی معاون خصوصی حاجی جاوید اختر انصاری شاہد محمود انصاری تاجر رہنماں کی ایک بہت بڑی تعداد اس موقع پر موجود تھی۔انہوں نے کہا آصف زرداری اورمیاں نواز شریف کی بیماری کی نوعیت میں فرق ہے اگر آصف زرداری کی صحت کے حوالے سے کچھ ہے تو بلاول بھٹو بیا ن بازی نہ کریں بلکہ قانونی حکمت عملی لائیں۔
انہوں نے کہا دھرنے کے دوران چودھری شجاعت اور پرویز الہی کا کردار مثبت تھا۔ ہم چودھری برادران کے کردار کو سراہتے ہیں۔ ق لیگ ہماری حکومتی حلیف ہے۔ ہمارا ان کے ساتھ اعتماد کا رشتہ ہے۔ انہوں نے کہا دھرنے والوں نے 13دن بعد خودپلان اے ختم کرے پلان بی شروع کیا ہے۔ حکومت نے دھرنا والا مرحلہ خندہ پیشانی سے طے کیا ہم نے کسی کو گرفتار نہیں کیا کسی پر لاٹھی چارج نہیں کیا۔ ہم نے کسی کو تنگ نہیں کیا۔دھرنا والوں کے لیے سہولتیں پیدا کیں جمعیت علمائے اسلام ف کے کارکنوں نے مختلف شہروں میں بندشیں پیدا کیں جس کوعوام نے مسترد کردیا۔
بھارت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا بھارت کیساتھ اس وقت تعلقات کشیدہ ہیں اس نے کشمیر پر انسانی حقوق پامال کررہا ہے۔ ہم نے کررتار پور راہداری کھول کرہم نے اچھی مثال قائم کی ہے۔ اورروادری کا مظاہرہ کیا جبکہ ہمارے برعکس بھارت بابری مسجد گرا رہا ہے۔ دنیا کو اس کا تکابلی جائزہ لینے چاہئے۔ انہوں نے کہا بھارت کے ساتھ ہمارے تعلقات کشیدہ ہیں بھارت سے مطالبہ کیا جاتا ہے کشمیرمیں فوری طور پر کرفیو ہٹائے۔
آج یورپی یونین بھی بھارت کو تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے۔ ان حالات میں بھارت کے ساتھ تعلقات معمول پر آتے دکھائی نہیں دے رہے۔ افغانستان کی جانب سے کراس بارڈر حملوں کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا افغان حکومت سے رابطے میں ہیں اور اس حوالے سے ہمارے وفود وہاں گے ہیں اور افغان قیادت سے ملاقات کی جس کے نتیجے میں غلط فہمیاں دو رہوئیں ہیں۔ ایران اور سعودی عرب میں ثالثی کے حوالے سے ایک جواب میں وزیر خارجہ نے کہا پاکستان کے ایران اور سعودی عرب کے ساتھ برادارانہ تعلقات ہیں اور پاکستان کی خواہش ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی دور ہو۔
اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان نے دونوں ممالک کا دورہ کیا اور اعلی قیادت سے ملاقاتیں کیں۔ ہمارے دورہ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم ہوئی ہے اور تنا ختم ہوتا نظر آر ہا ہے۔انہوں نے کہا وزارت خارجہ اکنامک ڈپلومیسی کے ذریعے ملکی معیشت کی بہتری کیلئے بھرپور اقدامات کررہی ہے۔ 27اور28نومبر کو افریقا خطے کے سفیروں کی 2روزہ کانفرنس بلائی جا رہی ہے۔ جس کا مقصد ملکی معیشت کو مضبوط کرنا ہے۔ انہوں نے کہا اس کانفرنس میں مشیر تجارت عبدالرزاق داد اپنی ٹیم کے ساتھ شریک ہونگے۔
میں نے ان سے درخو است کی ہے کہہ مختلف غیر ملکی میشنز میں کامرس اتاشیز کو متحرک کیا جائے اور مختلف سفارت خانوں میں کامرس اتاشیز کی خالی آسامیوں کو فل فور پر کیا جائے تاکہ ملک میں نہ صرف دو طرفہ تجارت میں اضافہ ہو بلکہ غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا حکومت ملکی معیشت میں اضافے کیلئے تمام اقدامات بروئے کار لا رہی ہے۔ آئی ایم ایف اور دوسرے عالمی اداروں نے اس حوالے سے ہماری حکومت کے اقدامات کو سراہا ہے۔
ہماری حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔ ملکی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے ہماری اگلی توجہ مہنگائی پر کنٹرول کرنا اور عوام کو روزگار فراہم کرنا ہے اور انشااللہ ہمارے اقدامات کے مثبت نتائج برآمد ہونگے۔انہوں نے کہا قطر کو افرادی قوت کی فراہمی کے حوالے سے بات چیت جاری ہے جلد ہی عوام کو اچھی خبر دیں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا زلفی بخاری اور نواز شریف کے کیس میں فرق ہے۔ زلفی بخاری کو کوئی سزا نہیں ہوئی جبکہ نواز شریف کو اعلی عدلیہ نے سزا دی۔
نیب کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا نیب ایک جماعت نہیں بلک ایک خود مختیار ادارہ ہے۔ نیب کو تمام ذمہ داروں کیخلاف بلا تفریق کارروائی کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا جنوبی پنجاب کے اراکین کے وزیراعلی پنجاب سے نالاں ہونے کے حوالے سے کوئی معلومات نہیں اور نہ ہی کوئی اراکین اسمبلی ان سے نالا ں ہیں۔ وزیراعلی پنجاب کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں دکھائی دے رہا۔ انہوں نے کہا حکومت نہیں چاہتی کے صحافیوں کو بے روزگار کیا جائے۔
صحافیوں کی ڈائون سائزنگ سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں۔ میڈیا کے ادارے آزاد خود مختیار ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا امریکہ سے تعلقات میں بتدریج بہتری آرہی ہے۔افغانستان کے امن عمل پر امریکہ ہمارے کردار کو سراہا رہا ہے۔انہوں نے کہا واضح کہاوزیراعلی پنجاب کے ساتھ اختلافا ت کی خبر بے بنیاد ہے آج بھی ملتان انتظامیہ کے ساتھ ملتان کے ترقیاتی پیکیج کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا ہء جلد ہی ملتان کی ترقی کیلئے ایک بڑے پیکج کا اعلان کیا جائے گا۔جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے حوالے سے کام جاری ہے۔