ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حکومت کالعدم تنظیم لشکر طیبہ اور جیش محمد کو پیسہ جمع ، لوگوں کو بھرتی کرنے اور ان کی تربیت کو نمایاں حد تک روکنے میں ناکام ہوگئی ،امریکا نے پاکستانی اقدامات پر عدم اطمینان کااظہار کردیا‎‎

datetime 3  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(آن لائن) امریکا نے پاکستان کی طرف سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے اقدامات کو ناکافی قرار دے کر عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔ امر یکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ پاکستان انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے لیے عالمی معیارات پر عمل پیرا ہے۔

منی لانڈرنگ کو جرم میں بھی قرار دے چکا ہے لیکن اس کے اقدامات تاحال غیر متوازن ہیں۔ رپورٹ کے مطابق دہشت گردی سے متعلق امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ میں گزشتہ برس کے دوران عالمی دہشت گردی سے متعلق امریکا کے سرکاری جائزے کی نمائندگی کرتی ہے جس میں مختلف ممالک کے جائزے بھی شامل ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) سے علاقائی طور پر منسلک ایشیا پیسیفک گروپ (اے پی جی) کا رکن ہونے کی حیثیت سے پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی جانب سے طے کردہ معیار پر پورا اترنے کی سنجیدہ کوششیں کی ہیں۔اس میں کہا گیا کہ ‘ تاہم حکومت کالعدم تنظیم لشکر طیبہ اور جیش محمد کو پاکستان میں پیسہ جمع کرنے، لوگوں کو بھرتی کرنے اور ان کی تربیت سے نمایاں حد تک روکنے میں ناکام ہوگئی اور کالعدم تنظیم لشکر طیبہ سے وابستہ تنظیموں کے امیدواروں کو جولائی میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی۔رپورٹ میں یہ شکوہ بھی کیا گیا کہ پاکستانی حکومت نے افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان سیاسی مفاہمت کی حمایت کی لیکن ‘ اسلام آباد نے پاکستان میں موجود طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے محفوظ ٹھکانوں کو ختم نہیں کیا اور افغانستان میں امریکی اور افغان فورسز کے لیے خطرہ بننے سے نہیں روکا۔

۔مبصرین کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی مذکورہ رپورٹ سال 2018 میں ہونے والی پیش رفت پر مبنی ہے اس میں گزشتہ 10 ماہ کے دوران پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے سے متعلق کیے جانے والے اقدامات شامل نہیں ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ برس جون میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے میں ناکام ہونے والے ممالک کی فہرست ‘گرے لسٹ ‘ میں شامل کیا تھا۔

ایف اے ٹی ایف نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان میں اقوام متحدہ کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی تنظیموں لشکر طیبہ اور اس کی ذیلی تنظیموں کی مالی معاونت روکنے سے متعلق موثر اقدامات نہیں کیے گئے۔اس حوالے سے امریکی رپورٹ میں ایف اے ٹی اف کے دعوے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان کے قوانین تکنیکی طور پر انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے عالمی معیار کے تابع ہیں لیکن حکام اقوام متحدہ کی جانب سے کالعدم قرار دی جانے والی تنظیموں اور افراد جیسے کالعدم لشکر طیبہ اور اس کی ذیلی تنظیموں کے خلاف پابندیوں پر مکمل طور پر عملدرآمد میں ناکام ہوگئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…