آج حکومت کی نرمی کی وجہ سے اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی (بنیاد) پر میاں نواز شریف کی 8 ہفتوں کے لیے ضمانت منظور کر لی‘ یہ اب کہیں سے بھی اپنا علاج کرا سکتے ہیں‘ یہ بہت اچھی بات ہے‘میاں نواز شریف کی حالت نازک ہے اور ۔۔انہیں یہ ریلیف ملنا چاہیے تھا ۔۔لیکن ۔۔انہی کے پائے کا ایک اور سیاسی لیڈر آصف علی زرداری بھی اتنا ہی علیل ہے‘ یہ بھی ہسپتال میں پڑا ہے اور ۔۔اس کی حالت بھی نازک ہے مگر ۔۔اس پر ریاست کی نظر پڑ رہی ہے اور نہ ہی یہ قانون اور
انصاف کو یاد ہے‘ آصف علی زرداری نے ۔۔اس سنگ دلی کے باوجود کسی قسم کی رعایت لینے سے انکار کر دیا‘ یہ عدالت سے ضمانت کی اپنی تمام درخواستیں بھی واپس لے چکے ہیں اور چند دن قبل جب ۔۔ان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے ۔۔ان سے کہا سر آپ بیمار ہیں میں طبی بنیاد پر آپ کی ضمانت اپلائی کرنا چاہتا ہوں‘ آصف علی زرداری نے جواب دیا نائیک صاحب بیمار میں ہوں یا آپ ہیں‘ چند روز پہلے ۔۔ان کے ایک ساتھی چودھری منظور نے انکشاف کیا تھا (ساٹ) ریاست اگر ماں جیسی ہے تو پھر ۔۔اسے اپنے تمام بچوں کے ساتھ یکساں سلوک کرنا چاہیے‘ عدالت کو چاہیے یہ زرداری صاحب کی رپورٹس بھی منگوائے اور ۔۔انہیں بھی نواز شریف جتنی رعایت دے اور اگر میاں نواز شریف اپنی خواہش پر لاہور کی جیل میں رہ سکتے ہیں تو زرداری صاحب کو کراچی میں کیوں نہیں رکھا جا سکتا‘ حکومت اور ریاست کو یہ بھی سوچنا ہو گا اور پنجاب اور سندھ کی یہ تفریق بھی ختم کرنا ہو گی۔ ہم آج کے موضوعات کی طرف آتے ہیں معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان نے کہاہے کہ نوازشریف کی ضمانت کے حوالے سے ہائی کورٹ کا فیصلہ قبول ہے، عدالتیں اور نیب آزاد ہیں، آصف زر داری کا فیصلہ بھی عدالتیں کرینگی، مولانا فضل الرحمن کا آزادی مارچ فتنہ مارچ ہے،جے یو آئی کے جلسہ میں کلاشنکوف لہرا کر کوئی ریاست کو للکارتا ہے تو
کیا ریاست خاموش تماشائی بنی رہی؟،مولانا کو وہ پارلیمنٹ حلال نہیں لگتی جس میں وہ خود نہ ہوں،ضدی بچے کی طرح استعفیٰ مانگنے کا مطالبہ مضحکہ خیز ہے، عوام اس پر کان نہیں دھریں گے جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے جنرل سیکریٹری اور سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان کے انتقام اور نفرت کی وجہ سے نواز شریف اس حال کو پہنچے، اگر نواز شریف کی صحت کو کوئی نقصان پہنچاتو براہ راست ذمہ داری عمران خان پر ہوگی۔ کیا ن لیگ ۔۔اس فیصلے سے مطمئن ہے یہ ہمارا آج کا ایشو ہو گا جب کہ مولانا فضل الرحمن کا مارچ لاہور کے قریب پہنچ گیا،کیامولانا کا ہدف دو دن کے فاصلے پر رہ گیا ہے؟۔