اسلام آباد(آن لائن)تین کم عمرپاکستانی نژاد امریکی بہنوں نے مل کر 9 کتابیں لکھ لیں جن کی ہزاروں سے زائد کاپیاں فروخت ہو چکی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کے و الد حافظ ایاز صدیقی کے مطابق تینوں بہنوں نے کم عمری میں ہی لکھنا شروع کر دیا تھا۔
20 سالہ صدف ، 16 سالہ ہدا اور 15 سالہ ملیحہ اپنے ہم عمروں کے لیے افسانوی ناولز لکھتی ہیں۔ایاز صدیقی کے مطابق 90 کی دہائی میں انہوں نے پاکستان کے شہر خانیوال سے امریکا، نیویارک شہر میں ہجرت کی تھی، وہ ایک نجی اسکول کے استاد تھے، امریکا منتقل ہونے کے بعد انہوں نے اپنا پیشہ بدلا اور وکالت شروع کر دی تھی۔ایازصدیقی کا ’ کہنا تھا کہ یہ میرا خواب تھا کہ میں ناولز لکھوں، مگر مجھے اس کے لیے وقت نہیں ملا، مگر آج میری بیٹیاں میرے خواب پورے کر رہی ہیں، تینوں بہنوں کی کتابیں ایمزون پر دستیاب ہیں۔بہنوں میں سب سے چھوٹی ملیحہ نے 2 کتابیں لکھی ہیں، پہلی کتاب انہوں نے ’دی ہارٹ آف ٹائم‘ 10 سال کی عمر میں لکھی تھی جبکہ صدف کا ایک ناول شائع ہو چکا ہے جس کا نام ’کراسنگ ریڈ لائٹس‘ تھا، صدف نے جب اپنا پہلا ناول مکمل کیا، ان کی عمر 14 سال تھی۔ ہدا پانچ ناولز کی مصنفہ ہیں جن کے ناولز فکشن، اسٹوڈیو فیچر فلم اور ٹیلی ویڑن سیریز کے لیے موزوں تھے۔تینوں بہنوں کا کہنا ہے کہ اْن کے والد انہیں اس کام میں مدد فراہم کرتے ہیں، ان کی تحریر میں نکھار لانے کا سہرا اْن کے والد کے سر جاتا ہے۔