صنعاء (این این آئی)یمن میں ایران نواز حوثی ملیشیا نے ملک کے وسط میں واقع اب گورنری میں المعزبہ کے علاقے الشرنم ہ میں ایک کارروائی کے دوران سرکردہ قبائلی رہ نما کو قتل کرنے کے ساتھ ان کے گھر میں بڑے پیمانے پر لوٹ اور توڑپھوڑ کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مقامی ذرائع نے بتایا کہ العود کے مقام پرمسلح ملیشیا نے العود قبیلیکیسربراہ الشیخ احمد مصلح الخضرمی کواغوا کیا جس کے بعد انہیں ایک دور ایک حراستی مرکز لے جایا گیا۔مقامی ذرائع کا کہنا تھا کہ الخضرمی اور مسلح ملیشیا کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس پر حوثی باغیوں نے انہیں قتل کردیا۔
مقامی ذرائع کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا نے اس علاقے پر دھاوا بولتے ہوئے یہ دعوی کیا کہ انہوں نے یہ شادی پر ہوائی فائرنگ کرنے پر چھاپہ مارا ہے تاہم مقامی شہریوں نے حوثی ملیشیا کے دعوے کوبے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ شادی کے موقع پر کسی قسم کی فائرنگ نہیں ہوئی ہے۔مقامی قبائلی رہ نمائوں اور دیگر شخصیات نے الشیخ الخضرمی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس واقعے کی آزدانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ مقامی شہریوں کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا نے وسطی یمن کی اب گورنری میں ایک کارروائی کے دوران تین دیگر نوجوانوں کو اغوا کرلیا۔