اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ شب ملک کی سرکردہ کاروباری شخصیات نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی جو رات دیر تک جاری رہی۔بزنس کمیونٹی نے آرمی چیف کو معاشی جمود سے آگاہ کیا ، تاجروں اور کاروباری شخصیات کی شکایات سن کر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان سے ہمیں محبت ہے۔
کاروباری لوگوں نے پاکستان کے لیے جو خدمات اور قربانیاں دی ہیں اس سے سب آگاہ ہیں۔آپ کی کوششوں سے ہی ملک چلے گا۔آرمی چیف نے کہا کہ آپ کی پریشانیاں سن کر مجھے انتہائی ہمدردی ہے اور میں ان کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گا۔انہوں نے تاجروں کے وفد سے کہا کہ آپ حکومت سے مکمل تعاون کریں اور حکومت مخالف کسی بھی قوت کی حمایت نہ کریں۔آپ کے مسائل حل کیے جائیں گے۔دریں اثنا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کا ملک کی معیشت سے براہ راست گہرا تعلق ہے ۔ سیکورٹی صورتحال بہتر کرنے کے کیلئے اقتصادی ترقی نا گزیر ہے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید کی زیر میزبانی میں آرمی آڈیٹوریم میں معیشت اور سیکیورٹی کے باہمی اثر و نفوذ کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد ہوا جس میں حکومت کی معاشی ٹیم اور ملک کے تاجروں نے شرکت کی۔آئی ایس پی آر کے مطابق سیمینار کے انعقاد کا مقصد ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے تجاویز تیار کرنا تھا۔سیمینار سے خطاب میں آرمی چیف کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کا تعلق معیشت سے ہے اور ملک میں داخلی سیکیورٹی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے ۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ سیکیورٹی صورتحال میں بہتری کے اقتصادی سرگرمیوں پر اثرات مرتب ہوئے ہیں اور ان مباحثوں کا مقصد تمام فریقین کو ایک پلیٹ فارم پر مہیا کر نا ہے جبکہ پلیٹ فا رم کی تجاویز سے مربوط حکمت عملی وضح کرنے میں مدد ملے گی ۔آئی ایس پی آرکے مطابق حکومت کی اقتصادی ٹیم نے تاجروں کو کاروبار میں آسانی کیلئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ حکومتی ٹیم نے کہا کہ قومی معیشت میں استحکام کی کوششوں کے حوصلہ افزا نتائج آرہے ہیں۔ آئی ایس پی آرکے مطابق تاجروں نے کاروبار ی ماحول کو مزید بہتر بنانے کے لئے تجاویز شیئرکیں۔ تاجروں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت سے اصلاحات کے نفاذ میں تعاون کریں گے، ٹیکس ادا اور سرمایہ کاری کرکے اپنا کردار ادا کریں گے ۔