نیو یارک (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم پاکستان عمران خان نے خطاب کے دوران کہا کہ بھارت کے ساتھ باہمی مسائل پر بات کرنے کیلئے تیار تھے، مودی نے کوئی جواب نہیں دیا،پاکستان میں کوئی شدت پسند تنظیم نہیں، بھارت ہم پر الزام لگا رہا ہے، بھارتی سرزمین سے ہمارے بلوچستان میں حملے کیے جا رہے ہیں جس کا ثبوت بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کی گرفتاری ہے،نائن الیون کے بعد اسلام فوبیا بڑھا اس حوالے سے عالمی برادری کو سمجھنے کی ضرورت ہے،
اسلامی دہشت گردی نام کی کوئی چیز نہیں، صرف ایک اسلام ہے جو ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم لے کر آئے، دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، آزادی اظہار کو ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تضحیک اور توہین کیلئے استعمال نہ کیا جائے، غریب ملکوں کو اشرافیہ طبقہ لوٹ رہا ہے،ہمارے ملک میں چند خاندان حکمران تھے جو کرپشن کر کے اپنے پیسے باہر بھیج دیتے تھے، 5ہزار گلیشئر پگھل چکے، ہم نے مسئلے کی طرف ہنگامی بنیادوں پر توجہ نہ دی تو دنیا ایک بڑی تباہی سے دوچار ہو جائیگی، وزیراعظم نے کہا کہ مغرب کے لیڈرز نے اسلام کو دہشت گردی سے جوڑا، یہ تماشا بند کیا جائے، اسلامو فوبیا سے مسلمانوں کو تکلیف پہنچی جس سے صورتحال خراب ہے، ماضی میں مسلمان رہنماؤں نے اسلامو فوبیا کے خلاف آواز نہیں اٹھائی،وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں کوئی دہشت گرد گروپ نہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے آر ایس ایس تنظیم کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا، آر ایس ایس کا نظریہ مسلمانوں کی نسل کشی ہے۔ آر ایس ایس مسلمانوں اور عیسائیوں سے نفرت کرتی ہے، بھارتی کانگریس پارٹی نے آر ایس ایس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا۔ آر ایس ایس کے نظریے نے مہاتما گاندھی کا قتل کیا۔ آر ایس ایس ہٹلر سے متاثر ہو کر بنائی گئی، وزیراعظم پاکستان نے مودی کو گجرات کا قصائی قرار دیا اور انہوں نے کہا کہ دنیا صرف اس لیے خاموش رہتی ہے کیونکہ اس کے بھارت میں تجارتی مفادات ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں گیارہ ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، کیا بھارت سمجھتا ہے کہ کشمیری غیر قانونی اقدامات تسلیم کریں گے، کشمیر میں نو لاکھ بھارتی فوج تعینات ہے۔ پیلٹ گنز کے استعمال سے نوجوانوں کی بینائی چھینی جا رہی ہے،وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کرفیو اٹھے گا تو کشمیر میں قتل عام کا خدشہ ہے، تکبر نے نریندر مودی کو اندھا کر رکھا ہے، نریندر مودی کہتاہے کہ سب کشمیر کی ترقی کے لیے کیا۔ بھارت 500 دہشت گردوں کو کشمیر بھیجنے کا الزام لگا رہا ہے، 500 لوگ 8 لاکھ کا مقابلہ کیسے کر سکتے ہیں۔