جینیوا(نیوزڈیسک)اقوام متحدہ نے ”شرم کی فہرست“ کے عنوان سے رپورٹ شائع کی لیکن عالمی ادارے کواس وقت شرم نہ آئی جب اس فہرست میں اسرائیل کانام نکال دیاگیا۔ اقوامِ متحدہ نے عالمی تنظیموں کی تشویش اور تنقید کے باوجود بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے ممالک اور مسلح گروہوں کی فہرست سے اسرائیل کا نام حذف کردیا ہے۔اقوامِ متحدہ کی جانب سے ”شرم کی فہرست“ کے عنوان سے شائع کی رپورٹ میں تنازعات اور جنگوں میں بچوں کو نشانہ بنانے والے ممالک اور مسلح تنظیموں کو شامل کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 2014 میں فہرست میں افغانستان، جمہوریہ کانگو، جمہوریہ وسطی افریقا، جنوبی سوڈان، عراق ، مالی، میانمار، صومالیہ، شام، یمن، کولمبیا، نائجیریا اور فلپائن سمیت 52 ممالک میں بچوں سے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھنے، انہیں اپنی مسلح کارروائیوں میں استعمال کرنے اور جنسی تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعات تواتر سے رونما ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک برس میں مختلف کارروائیوں کے دوران افغانستان میں 710، عراق میں 679، فلسطین میں 557 شام میں 368 جب کہ سوڈان میں 197 بچے لقمہ اجل بنے۔رپورٹ مرتب کرنے کے دوران بچوں کے حقوق کی عالمی تنظیموں کے اصرار کے باوجود اقوام متحدہ نے اس فہرست میں اسرائیل کا نام شامل نہیں کیا۔ اس سلسلے میں اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے اپنے بیان میں کہا کہ فلسطینی علاقوں پر گزشتہ برس اسرائیلی بمباری میں ’بچوں کی اموات میں ڈرامائی اضافہ ‘ ہوا اور عالمی تنظیم کو اسرائیلی کارروائیوں میں بچوں سے زیادتی اور تکالیف پر گہری تشویش ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ برس غزہ میں اسرائیل کی بمباری کے نتیجے میں 557 بچے جاں بحق جب کہ 4 ہزار 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔