اتوار‬‮ ، 02 فروری‬‮ 2025 

پاکستان پر حملے کا سوچ بھی نہیں سکتے، ایران کی امریکہ سے کشیدگی کے معاملے پر پاکستان سے تعاون کی امید،بڑا اعلان کردیا

datetime 21  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) ایران کے سفیر مہدی ہنردوست کا کہنا ہے کہ امریکہ ایران کشیدگی کے معاملے پر پاکستان سے تعاون کی امید رکھتے ہیں۔جبکہ بعض عناصر پاکستان اور ایران کے مابین دوستانہ تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ایران پر امریکہ کی جانب سے معاشی پابندیاں عائد کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے،تاہم اگر امریکی کی جانب سے ایران پر حملہ کیا گیا تو بھرپور جواب دینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایرانی سفارت خانے میں افطار پارٹی پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

پاکستان میں تعینات ایران کے سفیر مہدی ہنردوست کا کہنا ہے کہ ایران اور پاکستان کے مابین خوشگوار تعلقات موجود ہیں، تاہم بعض عناصر دونوں ممالک کے مابین دوستانہ تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے حال ہی میں ایران کا کامیاب دورہ کیا جس سے دونوں ممالک کے مابین باہمی تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ ایرانی سفارت خانے میں میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ امریکی کی جانب سے ایران پر معاشی پابندیاں عائد کرنا ایک معمول ہے اور ایران قوم اس سے نبردآزما ہونے کیلئے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ ایران پر حملہ کرنے کی باتیں کرکے ایران کو ڈرانے کی کوشش کررہاہے، تاہم ایرانی قوم ایسی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں۔ ایران نے گزشتہ چار دہائیوں سے ایسی دھمکیوں سن رہا ہے، اگر امریکہ نے ایران پر حملہ کیا تو اسکا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ مہدی ہنر دوست کا کہناتھا کہ ایران نے یورنیم کی پیداوار کے سلسلے میں بین الاقوامی ایجنسی سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی تاہم امریکہ نے یک طرفہ فیصلہ کرکے ایران پر معاشی پابندیا ں عائد کردی۔ ایک سوال کے جواب میں ایرانی سفیر نے کہا کہ اگرچہ ایرانی قوم معاشی پابندیوں کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہے تاہم اس سے ایران کی معیشت متاثر ہوگی، ایران نے خوداری کے ساتھ جینا سیکھا ہے اور کسی کے آگے نہیں جھکیں گے۔کسی ملک کی جانب سے جنگ شروع کرنا آسان ہوتا ہے مگر اس اپنی مرضی سے ختم نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں صورتحال تبدیل ہورہی ہے اور ایران چاہتا ہے کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوارا نداز سے تعلقات کو آگے بڑھا یا جائے۔ بلوچستان میں پاک، ایران بارڈر پر ہونے والے حملے کے حوالے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی سفیر نے کہا کہ ایسے واقعات سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ایران دوست ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار، دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے، تاہم اپنے ملک کا دفاع کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ بلوچستان میں پاک، ایران بارڈر پر حملے کے حوالے ایک سوال کے جواب میں ایرانی سفیر نے کہا کہ ایران، ہمسایہ ملک پاکستان پر حملہ کرنے یا ایسی کوئی بھی کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا ہے، تاہم چند بیرونی طاقتیں پاکستان اور ایران کے مابین تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔ہم جنوبی ایشیا ء میں امن کے ساتھ ساتھ پاکستان کے خوشگوار اوردوستانہ تعلقات کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ امریکہ، ایران کشیدگی کے معاملے میں پاکستان، ایران کے ساتھ کھڑ اہوگا۔ وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ ایران کے بعد دونوں ممالک کے مابین تعلقات مزید بہتر ہوئے ہیں۔



کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…